اقوام متحدہ اور ملائیشیا نے کی پیغمبرِ اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کی مذمت
اقوام متحدہ اور ملائیشیا نے پیغمبرِ اسلام (ص) کے خلاف توہین آمیز ٹوئٹس اور بیان کی مذمت کی ہے۔
ملائیشیا کی حکومت نے ہندوستان کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) عہدیدار کے گستاخانہ بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ اس حوالے سے کوالالمپور سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ملائیشیا کی وزارت خارجہ نے وہاں متعین ہندوستانی ہائی کمشنر کو طلب کرکے مذمتی بیان اور اپنے احتجاج سے آگاہ کیا۔
ملائیشیا نے ہندوستان سے اسلاموفوبیا اور شرانگیزی ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
ہندوستان کی حکمراں جماعت بی جے پی کی رہنما خاتون کے گستاخانہ بیان پر اقوام متحدہ نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان نے کہا کہ یہ ادارہ تمام مذاہب کا احترام کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ تمام مذاہب کے احترام اور رواداری کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک اور رہنما ہرشیت سریواستو کو پیغمبرِ اسلام (ص) کے خلاف توہین آمیز ٹوئٹس کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ ہندوستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کے ایک رہنما کو کانپور پولیس نے پیغمبرِ اسلام (ص) کے خلاف توہین آمیز ٹوئٹس کے الزام میں گرفتار کیا ہے، یہ گرفتاری بی جے پی کی ترجمان نپور شرما کی معطلی کے بعد کی گئی جبکہ توہین آمیز ٹوئٹس کو حذف کر دیا گیا۔
گرفتار لیڈر ہرشیت سریواستو بی جے پی کے یوتھ ونگ اور طلبہ کونسل کے رکن ہیں۔ پولیس نے ان کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جس کے بعد اُنہیں گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ بی جے پی رہنما نپور شرما کو 5 جون کو پیغمبرِ اسلام (ص) کے خلاف مبینہ طور پر توہین آمیز ریمارکس پر بی جے پی سے معطل کر دیا گیا تھا۔ بی جے پی ترجمان نپور شرما نے ایک ٹی وی چینل پر اسلام اور پیغمبرِ اسلام (ص) کی شان اقدس میں گستاخانہ باتیں کی تھیں۔
اس گستاخی پر خود ہندوستان، ایران، پاکستان، کویت اور قطر سمیت پوری دنیا میں غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ عرب ممالک میں ’بائیکاٹ انڈیا‘ مہم بھی چل پڑی ہے۔