Jul ۱۲, ۲۰۲۲ ۱۵:۴۶ Asia/Tehran
  • امریکی صدر جوبائیڈن کیلئے انسانی حقوق سے زیادہ تیل کی اہمیت

امریکہ اپنی اقتصادی صورتحال پر قابو پانے کیلئے سعودی عرب پر ہتھیاروں کی فروخت دوبارہ شروع کرنے والا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکہ سعودی عرب کو حملوں کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی فروخت دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے اور بائیڈن انتظامیہ اس سلسلے میں عائد پابندی کے ممکنہ خاتمے پر غور کررہی ہے۔

سینئر سعودی حکام نے حال ہی میں امریکی حکام سے کہا تھا کہ سعودی اتحاد کو ہتھیاروں کی ضرورت ہے اس لئے استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی فروخت پرعائد پابندی ختم کردی جائے۔ امریکہ جو اس وقت سخت اقتصادی صورتحال سے دوچار ہے اس کیلئے اس سے بہتر آپشن اور کوئی نہیں ہو سکتا کہ وہ سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کرے۔

سعودی عرب خطے میں امریکی ہتھیاروں کا سب سے بڑا خریدار ہے جب کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنی صدارتی مہم میں سعودی عرب پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے عالمی سطح پر اسے تنہا کرنے کی بات کی تھی تاہم اپنے سابقہ بیانات کے برعکس گزشتہ دنوں جوبائیڈن نے واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کیا کہ وہ تیل جیسی دولت سے مالامال سعودی عرب کے ساتھ روابط کو ازسرنو ترتیب دینے کی خواہش رکھتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی صدر کو انسانی حقوق کی نہیں بلکہ تیل کی زیادہ فکر ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کل 13 جولائی سے 16 جولائی تک مشرق وسطیٰ کا دورہ کرنے والے ہیں جس میں ان کی پہلی منزل اسرائیل ہوگی اور سب سے آخر میں وہ سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔

ٹیگس