Aug ۱۱, ۲۰۲۲ ۱۵:۱۱ Asia/Tehran
  • دنیا میں کہیں بھی بارش کا پانی پینے کے قابل نہیں

تازہ ترین تحقیقات کے مطابق، بارش کا پانی، حد سے زیادہ زہریلی کیمیائی مواد کی وجہ سے پینے کے قابل نہیں ہے۔

یہ تحقیق اسٹاک ہوم یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حال ہی میں انجام دی ہے۔ تحقیقاتی ٹیم کے ایک اہم رکن بین کیرنزکا کہنا ہے کہ ہمیں موصول ہونے والے ڈیٹا کے مطابق دنیا میں کہیں بھی بارش کا پانی پینے کے قابل نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تشویشناک بات یہ ہے کہ انٹارکٹیکا اور تبت کی سطح مرتفع سے حاصل ہونے والے آب باران کے نمونوں میں بھی زہریلے مواد کی مقدار امریکی محکمہ تحفظ ماحولیات کے معیار سے کہیں زیادہ پائی گئی۔

بین کیرنز کا کہنا تھا کہ انٹارکٹیکا اور سطح مرتفع تبت سے حاصلہ آب باران کے نمونوں میں پی ایف اے ایس نامی کیمیکل کی مقدار چودہ گنا زیادہ تھی۔

قابل ذکر ہے کہ پی ایف اے ایس ایسے مصنوعی کیمیائی مواد کا مجموعہ ہے جو قدرتی طور پر نہیں پائے جاتے ہیں اور کبھی تحلیل نہیں ہوتے۔

ٹیگس