Jul ۱۱, ۲۰۲۳ ۱۴:۱۸ Asia/Tehran
  • شمالی ہندوستان میں بارشیں اور تودے گرنے سے 37 افراد ہلاک، ریڈ الرٹ جاری

اگلے 3 سے چار دنوں میں ذیلی ہمالیائی مغربی بنگال، سکم، آسام، میگھالیہ، آروناچل پردیش، ناگالینڈ، منی پور اور بہار میں زوردار بارش ہو سکتی ہے جبکہ اڈیشہ میں تو آئندہ 5 دنوں تک موسلادھار بارش کا اندیشہ ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں پچھلے دو دنوں سے موسلا دھار بارش کے سبب متعدد علاقوں میں گھٹنوں تک پانی بھر گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش نے دہلی کے 41 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔

دہلی آنے والی متعدد ٹرینیں منسوخ کردی گئیں جب کہ متعدد دیگر کے روٹ تبدیلی کردئے گئے ہیں۔ اہم شاہراہوں اور بالخصوص جمنا ندی کے کنارے آباد علاقوں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے لوگوں کو روز مرہ کی معمولات میں کافی پریشانی اٹھانی پڑی۔

اترپردیش کے بعض اضلاع میں بھی اسکول بند ہیں۔ ہمالیائی ریاستوں ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں لوگوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، اترپردیش، اس ملک کے زیر انتظام جموں و کشمیر، پنجاب، ہریانہ اور راجستھان میں سیلاب اور تودے گرنے کے سبب کم از کم 37 افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔ تاہم غیر مصدقہ رپورٹوں کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد اس سے کافی زیادہ ہے کیونکہ بعض علاقے اہم شاہراہوں سے کٹ گئے ہیں اور وہاں پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔

زمینیں کھسکنے سے جموں سری نگر قومی شاہراہ کو نقصان پہنچا ہے اور آمد و رفت روک دی گئی ہے۔ سڑکیں اور پلوں کے ٹوٹ جانے کی وجہ سے حکام ان علاقوں میں پھنسے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کر رہے ہیں۔

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے سوشل میڈیا پر عوام سے اپیل کی کہ براہ کرم اپنے گھروں میں رہیں کیونکہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارش ہونے کا امکان ہے۔ حکومت نے سات اضلا ع میں ریڈ الرٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ہماچل پردیش میں اتوار کے روز صرف ایک دن میں اتنی بارش ہوئی جتنی عام طور پر پورے مہینے میں ہوتی تھی۔ دہلی اور پنجاب میں بھی اوسط سے بالترتیب 112 اور 100 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔ جنوبی بھارت کے کیرالہ اور کرناٹک میں بھی کئی علاقوں میں مسلسل بارش ہو رہی ہے۔

جنوبی ایشیا میں مونسون کے موسم میں بھاری بارش کے نتیجے میں سیلاب اور تودے گرنے کے واقعات عام ہیں۔ مونسون کا یہ سلسلہ عام طورپر جون سے شروع ہوکر ستمبر تک رہتا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوتے ہیں۔ سیلاب اکثرمکانات اور بعض اوقات پوری بستی کو بہا کر لے جاتا ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں سیلاب اور بارش سے نمٹنے کے لیے انتظامات کے دعوے تو کرتی ہیں لیکن ہر سال وہ کھوکھلے ثابت ہو جاتے ہیں۔

ٹیگس