Aug ۱۲, ۲۰۲۲ ۱۴:۲۷ Asia/Tehran
  • شام و عراق کی سرحدوں میں ہزاروں دہشت گردوں کی موجودگی پر اقوام متحدہ کا انتباہ

اقوام متحدہ کے ادارہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ نے شام و عراق کی سرحدوں میں دس ہزار دہشت گردوں کی موجودگی پر سخت انتباہ دیا ہے۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ ولادیمیر ورونکوف نے کہا ہے کہ داعشی دہشت گرد مسلسل دہشت گردانہ حملوں کی ترغیب اور ان حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ عراق و شام کی سرحدوں کو دہشت گردوں سے شدید خطرہ لاحق ہے اور دونوں ملکوں کی سرحدوں پر دس ہزار دہشت گردوں کی کی سرگرمیاں جاری ہیں جو ایک خطرناک مسئلہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ داعشی دہشت گردوں کے پاس کافی سرمایہ موجود ہے جبکہ ان کی غیر قانونی طریقوں سے آمدنی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں امریکہ و سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملوں سے شروع ہوا تھا ۔ ان دہشت گردانہ حملوں کا مقصد علاقے کا توازن غاصب صیہونی حکومت کے مفاد میں تبدیل کرانا تھا۔

واضح رہے کہ عراق کے شہر موصل اور شام کے شہر الرقہ اور دوسرے علاقوں کی آزادی کے بعد تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی نام نہاد خلافت کا خاتمہ ہوگیا تاہم اس کی باقیات اب بھی مختلف علاقوں میں چھپ کر دہشتگردانہ کارروائیاں کرتی رہتی ہیں ۔

ٹیگس