یوکرینی گندم افریقہ کے بجائے یورپ منتقل ہو رہا ہے، ماسکو
روس کی وزارت خارجہ نے عالمی غذائی سلامتی کے بارے میں یورپ کی جانب سے شکوک و شبہات پیدا کئے جانے پر کڑی تنقید کی ہے۔
روس اور ترکی کے وزرائے دفاع اور یوکرین کے بنیادی امور کے وزیر نے بائیس جولائی کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش کی شرکت سے منعقدہ ایک نشست میں یوکرین کی بندرگاہوں سے غذائی اشیا خاص طور سے گندم کی برآمدات کے بارے میں ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں ۔
روس کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ یوکرینی گندم کا ایک بحری جہاز بھی افریقہ کے لئے نہیں جا رہا ہے اور سارے بحری جہاز یورپی بندرگاہوں کا رخ کر رہے ہیں جبکہ ان بحری جہازوں میں گندم کے علاوہ دیگر غذائی اشیا بھی شامل ہیں بنابریں عالمی غذائی سلامتی کے بارے میں یورپی ملکوں کے دعوے حقیقت کے برخلاف ہیں ۔
یوکرین کی جنگ کے آغاز کے بعد غذائی اشیا کی قیمتوں میں خاصا اضافہ ہوا ہے خاص طور سے ایسی صورت میں کہ روس اور یوکرین غذائی اشیا خاص طور سے گندم برآمد کرنے والے اہم ممالک ہیں ۔ یہ ممالک دنیا کے ایک تہائی گندم کے حامل ہیں جبکہ روس کیمیکل کھاد اور یوکرین مکئی اور ریفائن آئل بھی برآمد کرنے والے اہم ممالک میں شمار ہوتے ہیں ۔