نیٹو صلح قائم کرنے پر قادر نہیں، اس اتحاد کا خاتمہ ہوجانا چاہیے
ایک سویڈش تھنک ٹینک کا ماننا ہے کہ نیٹو اپنے بنیادی اہداف سے دور ہو چکی ہے اور روس یوکرین جنگ کی ذمہ دار بھی نیٹو ہی ہے۔
سویڈن میں صلح اور مستقبل کے نام سے قائم تھنک ٹینک نے نیٹو کی پالیسوں، اس کی کاروائیوں اور کارکردگی کے بارے متعدد مضامین شائع کئے ہیں اور اس فوجی اتحاد کو دنیا کا سب سے خطرناک اتحاد قرار دیا ہے جو آج کی دنیا اور اس کے مسائل سے بے خبر ہو کر اپنا دائرۂ کار اور رکن ممالک کی تعداد بڑھا رہا ہے۔
نیٹو نے روس کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے اور حالیہ روس یوکرین جنگ کی ساری ذمہ داری نیٹو پر ہی عائد ہوتی ہے۔
اس تھنک ٹینک کے بانی کے مطابق حقائق نے ثابت کیا ہے کہ نیٹو صلح و امن قائم نہیں کر سکتی اور ایک منسوخ شدہ معاہدے کے عنوان سے اس اتحاد کا خاتمہ کر دینا چاہیے، جس مقصد اور ہدف کے لئے نیٹو اتحاد بنایا گیا تھا، وہ بالکل ختم ہوگیا ہے۔
مذکورہ تھنک ٹینک کا ماننا ہے کہ آج کی دنیا پر ایک سرسری نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ اس میں صلح و امن نامی کوئی چیز باقی نہیں رہی اور اسی دلیل کی بنیاد پر نیٹو کو تحلیل کر دینا چاہیے۔ گزشتہ 73 سال میں ثابت ہوا ہے کہ نیٹو اتحاد دنیا میں صلح قائم نہیں کرسکتا۔
یاد رہے کہ آخری سوویت یونین کے صدر میخائل گورباچوف سے مغرب نے نیٹو اتحاد میں نئے اراکین کے اضافہ اور پھیلاؤ نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا اور آج اس اتحاد میں سابقہ وارسا معاہدہ میں شامل 10 ممالک بھی شامل ہیں جو روس یوکرین تنازعے کی سب سے اہم وجہ ہے۔
مغرب میں نیٹو کو ایک دفاعی اتحاد کہا جاتا ہے جب کہ اس دفاعی اتحاد نے افغانستان، عراق، لیبیا، افریقہ اور دوسرے ممالک پر امریکہ کے ساتھ مل کر جارحیت، قتل و غارت اور وہاں کے قومی خزانوں اور ذخائر کی لوٹ مار کی ہے۔