Aug ۱۶, ۲۰۲۲ ۰۹:۲۹ Asia/Tehran
  • چین تائیوان معاملہ ہوا مزید خراب، چین نے سات تائیوانیوں پر پابندیاں عائد کردیں

چین نے نینسی پلوسی دورے کے بعد تائیوانی شخصیات پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

چین اور تائیوان کے درمیان باہمی معاملات امریکی ایوان نمائندگان کی سربراہ نینسی پلوسی کے دورے کے بعد سے مزید بگڑتے جا رہے ہیں۔ رویٹرز کی رپورٹ کے مطابق مقامی چینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ چین نے سات تائیوانی شہریوں پر علیحدگی پسندوں کی حمایت کرنے پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

یہ پابندیاں نینسی پلوسی کے دورۂ تائیوان کے بعد لگائی گئی ہیں۔ چین کا کہنا ہے کہ اس دورے سے تائیوان میں علیحدگی پسندوں کو غلط پیغام دیا گیا ہے جب کہ تائیوان کا کہنا ہے کہ وہ اس جزیرے پر چین کی حاکمیت کو قبول نہیں کرتا۔

چینی خبررساں ایجنسی سینوہا کے مطابق جن افراد پر پابندیاں لگائی گئی ہیں، ان میں واشنگٹن میں تائیوانی سفیر ہمسایو بی کیم اور قومی سلامتی کمیٹی کے سربراہ ولینگٹن کو بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تائیوان کی برسر اقتدار جماعت بھی ان پابندیوں کی زد میں آئی ہے۔ تائیوانی معاملات کو دیکھنے والے چینی ادارے کے نمائندے نے کہا کہ جن افراد پر پابندیاں لگائی گئی ہیں وہ چین، ہانگ کانگ اور ماکاؤ کا سفر نہیں کرسکتے اور نہ ہی مذکورہ شخصیات اور ان سے وابستہ کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو چین میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت ہوگی۔

ٹیگس