ملکہ کے سلسلے میں برطانوی وزیر اعظم کی رائے 180 درجہ بدل گئی
نئی برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس برطانوی شہنشاہیت کو ایک بدتمیز نوجوان کی طرح قراد دیتے ہوئے کہہ چکی ہیں کہ افراد کو پیدائشی طور پر حکمران نہیں ہونا چاہئے، یہ ذلت آمیز بات ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی نو منتخب وزیر اعظم لز ٹرس نے برطانوی شہنشاہیت کو ایک بدتمیز نوجوان کی مانند قرار دے دیا تھا۔
’’میں ذاتی پر کسی شخص کے خلاف نہیں ہوں لیکن اس نظریہ کے خلاف ہوں کہ کوئی شخص پیدائشی طور پر حکمران ہو، میرے خیال میں یہ توہین آمیز بات ہے‘‘۔ ٹرس کی یہ باتیں ایک ایسی کلپ میں دکھائی گئی ہیں جس کا تعلق 1994سے ہے۔
برطانوی ذرائع کے مطابق یہ کلپ اس ہفتہ میڈیا پر نشر ہوا جو 1994میں اس وقت ریکارد کیا گیا تھا جب ٹرس مرٹن کالج آکسفورڈ میں 19 سالہ ایک طالبہ تھیں لیکن جمعرات کو ملکۂ برطانیہ کی موت کے بعد اور ملکہ سے پہلے ہونی والی ملاقات کے بعد ٹرس نے اپنی یہ رائے یکسر تبدیل کر لی اور کہا کہ ’’مرحومہ ملکہ‘‘ وہ بنیادی پتھر ہیں جن پر جدید برطانیہ کی تعمیر کی گئی ہے۔
اپنی جوانی کے دور میں پیدائشی حکمران بننے والوں کے خلاف موجودہ وزیر اعظم ٹرس نے کہا کہ ملکہ الزبتھ دوم نے ہمیں وہ استحکام اور طاقت دی جس کی ہمیں ضرورت تھی۔