جنگ یوکرین میں شدت، کئی شہروں میں خطرے کے سائرن بجنے لگے
یوکرین کے متعدد شہروں میں خطرے کے سائرن بجائے جانے اور روسی حملوں میں شدت کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ اس سے پہلے روس نے کہا تھا کہ اس نے پیر کو یوکرین کے بہت سے فوجی اہداف کو نشانہ بنا کر انہیں تباہ کردیا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف اور اس کے نواحی شہروں پر گزشتہ روز ہونے والے میزائل حملوں کے بعد منگل کے روز بھی کیف اور بعض دوسرے شہروں میں خطرے کے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔
زاپوریژیا کے علاقے میں یوکرین کی فوجی تنصیبات اور گوداموں پر روسی میزائل حملوں کے بعد متعدد دھماکے سنائی دینے کی خبریں ملی ہیں۔
رشیا ٹوڈے چینل نے یوکرینی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ لادی ژنسکایا تھرمل بجلی گھر کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
نیوز ایجنسی ریا نووستی نے بھی مقامی ذرائع کے حوالے سے اودیسا شہر میں دھماکوں کی خبر دی ہے۔ جبکہ اسپوتنک نیوز نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ وینتسا کے علاقے میں بھی کئی دھماکے ہوئے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشنکوف نے کہا ہے کہ پل کریمیا پر حملے کا جواب دیتے ہوئے روسی فوج نے یوکرین کے تقریبا تمام فوجی اہداف کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ یوکرین پر روس کے فضائی حملوں میں شدت کے بعد برطانوی وزیراعظم نیٹو کا ہنگامی سربراہی اجلاس بلانے کی اپیل کرنے والی ہیں ۔
لندن سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم لزٹریس نیٹو کا سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز جی سیون کے اجلاس میں پیش کریں گی جو آج ہورہا ہے ۔
آن لائن ہونے والے اجلاس میں یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی کو بھی خطاب کی دعوت دی گئی ہے۔
اس سے پہلے برطانوی وزیراعظم نے یوکرین کے صدر سے ٹیلی فون پر بات چیت میں روس کے تازہ حملوں کی مذمت کی اور کیف کے لیے لندن کی حمایت کا بھرپور یقین دلایا ہے۔
برطانیہ کی جانب سے نیٹو کا ہنگامی سربراہی اجلاس بلانے کا مقصد یوکرین پر روسی حملوں میں آنے والی شدت کے خلاف اپنے اتحاد کا اعادہ کرنا بتایا گیا ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ روس نے پیر کے روز یوکرین پر وسیع حملے کیے ہیں جو جنگ یوکرین کے آغاز سے اب تک کے شدید ترین حملے شمار ہوتے ہیں۔
یہ حملے جزیرہ نمائے کریمیا کو روس سے ملانے والے پل کی تباہی کے بعد کیے گئے ہیں۔
ہفتے کے روز پل کریمیا پر جزیرہ نمائے تامان کی سمت سے آنے والے ایک مال بردار ٹرک میں زور دار دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں کریمیا کے لیے ایندھن لے جانے والی ایک مال گاڑی بھی دھماکے سے تباہ ہوگئی تھی۔
روس نے حکومت یوکرین کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔