Oct ۲۴, ۲۰۲۲ ۱۴:۵۱ Asia/Tehran
  • یورپ میں توانائی کا بحران

موسم سرما کے موقع پر یوکرین کی بڑھتی کشیدگی اور یورپ میں بڑھتی مہنگائی اور افراط زر نیز ایندھن کی قلت پر عوامی سطح پر بڑھتے احتجاجات سے براعظم یورپ میں کشیدگی و عدم استحکام کی نسبت گہری تشویش پیدا ہوگئی ہے۔

امریکی ٹی وی چینل اے بی سی نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ براعظم یورپ میں بڑھتے ہوئے افراط زرکا مسئلہ احتجاجات میں تبدیل ہو گیا ہے جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ یورپ میں زندگی کے بڑھتے اخراجات پر عوام میں شدید برہمی پائی جاتی ہے ۔ ان دنوں بیشتر یورپی ملکوں منجملہ رومانیہ، فرانس، جرمنی، برطانیہ، اٹلی اور جمہوریہ چیک میں عوامی احتجاجات اور ہڑتالوں کا دائرہ وسیع سے وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔

اس کے باوجود کہ یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے گذشتہ ہفتے ایک بیان میں یورپ کو سرسبز باغ اور دنیا کے باقی ملکوں کو جنگل کی مانند قرار دیا تھا، سیاسی مبصرین نے پورے براعظم یورپ میں بڑھتی ہوئی غربت اور حالیہ مہنگائی کے نتیجے میں سیاسی و سماجی طور پر بڑھتے عدم استحکام پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ اس سلسلے میں ویرسک میپلکرافٹ مشاورتی ادارے نے اعلان کیا ہے کہ جنگ یوکرین کے نتائج کی بنا پر پورے یورپ میں اندرونی طور شدید کشیدگی کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس ادارے کے مبصرین کا کہنا ہے کہ توانائی کے بحران کا مقابلہ کرنے کی یورپی توانائی بہت محدود ہے اور توانائی کے بحران کو حل کرنے کے سلسلے میں کوئی فوری راہ حل بھی نظر نہیں آ رہی ہے۔

مذکورہ ادارے کے مبصرین کا کہنا ہے کہ آئندہ سال یورپ میں افراط زر کی شرح اور زیادہ بڑھ جائے گی جس سے صورت حال بد سے بدتر ہونے کا خدشہ پایاجاتا ہے۔

دوسری جانب یورپی ملکوں میں عوام بڑھتی ہوئی مہنگائی کو جنگ میں یوکرین کی حمایت کرنے کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں اور اس جنگ کے سلسلے میں یورپی حکومتوں کی پالیسیوں کی بنا پر یورپی عوام میں بڑھتے اخراجات پر برہمی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے یہاں تک کہ یورپی عوام اپنے ملکوں سے ایسے ملکوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ جہاں دیگر علاقوں کی نسبت ٹھنڈک کم پڑتی ہے تاکہ توانائی کے بڑھتے بل سے بچا جا سکے ۔ بیشتر یورپی لوگ بڑھتے اخراجات کے نتیجے میں اسپین جانے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔

ہالینڈ کے ایک سیاح جان بیٹر کا کہنا ہے کہ یورپ کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں اسپین میں رہائش کچھ آسان ہے اور وہاں جاکر بجلی اور گیس کے بل کے بوجھ سے بچا جا سکتا ہے۔ ہالینڈ کے اس سیاح نے یورپی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ یورپ کے دیگر ملکوں میں بجلی اور گیس کے مہنگے بل ادا کرنے کے بجائے اسپین جانے پر توجہ دیں۔

ٹیگس