دولت مند ممالک کی خود غرضی، 10 لاکھ سے زیادہ افراد کی موت کی وجہ
ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا ویکسین کے سلسلے میں دولت مند ممالک کی خود غرضی 10 لاکھ سے زیادہ افراد کی موت کی وجہ بنی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: اطلاعات کے مطابق معروف طبی ماہنامے "جرنل نیچر میڈیسن" میں شائع ہونے والی ایک مطالعہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا ویکسین کے سلسلے میں کچھ ممالک نے انسان کی زندگی سے زیادہ اپنے فائدے کو اہمیت دی جس کے نتیجے میں پوری دنیا میں دس لاکھ سے زیادہ افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق کورونا وبا کے دور میں پوری دنیا میں دس لاکھ سے زیادہ افراد کی موت دولت مند ممالک کی صرف ویکسین کی ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے ہوئی ہے جبکہ دولت مند ممالک نے بعد میں بچی ہوئی ویکسینوں کو ضائع کردیا یا پھرویکسین کی تاریخ استعمال ختم ہوگئی۔
"جرنل نیچر میڈیسن" کی اسٹڈی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر دولت مند ممالک ویکسین دوسرے ممالک کو دینے پر توجہ کرتے تو کورونا اموات میں کمی ہوسکتی تھی اور کورونا کی نئی قسمیں (ویریئنٹ) بھی نمودار نہیں ہوتیں۔
152 ممالک کے اعداد و شمار کی اسٹڈی کی بنیاد پر تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق اگر ویکسین کی ذحیرہ اندوزی نہیں کی جاتی اور ویکسین منصفانہ طور پر تقسیم کی جاتی تو دس لاکھ سے زیادہ انسانوں کی جان بچ سکتی تھی اور کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں اموات کی شرح بھی کم ہوتی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ زیادہ آمدنی والے ممالک میں ویکسینیشن کی شرح 75 فی صد تھی لیکن کچھ کم آمدنی والے ممالک میں یہ شرح 2 فی صد سے بھی کم تھی۔
"جرنل نیچر میڈیسن" کی اسٹڈی رپورٹ کے مطابق اب بھی بہت سے غریب ممالک میں کورونا وائرس سے موت کا خطرہ بہت زیادہ ہے لیکن ان کو کورونا ویکسین کی قلت کا سامنا ہے۔