انگلینڈ ٹی 20 ورلڈ کپ کا سلطان
ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں پاکستان کو 5 وکٹ سے شکست دے کر انگلینڈ دوسری مرتبہ چیمپئن بن گیا۔
میلبرن میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں پاکستان کی ٹیم کو شکست دے کر انگلینڈ عالمی چیمپئن بن گیا اور اس طرح پاکستان کی ٹیم 1992 کی تاریخ نہ دہراسکی ۔
ٹی 20 ورلڈ کپ کا فائنل میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا جہاں انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 137 رنز بنائے اور انگلینڈ کو 138 رنز کا ہدف دیا۔
138 رنز ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی جانب سے کپتان جوز بٹلر اور الیکس ہیلز نے اننگز کا آغاز کیا، ہیلز پہلے اوور کی آخری گیند پر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے، تاہم جوز بٹلر نے پر اعتماد بلے بازی کا مظاہرہ کیا، وہ ایک چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 17 گیندوں پر 26 رنز بناکر حارث رؤف کی گیند پر محمد رضوان کو کیچ دے بیٹھے۔
فل سالٹ نے 10 رنز بنائے اور حارث رؤف کی ہی گیند پر افتخار احمد کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، چوتھے آؤٹ ہونے والے بیٹر ہری بروک تھے جنہوں نے 20 رنز بنائے اور شاداب خان کی گیند پر حارث رؤف کو کیچ دے بیٹھے۔
پاکستان نے اوسط بیٹنگ پرفارمنس کے باعث انگلینڈ کو جیت کے لیے محض 138 رنز کا ہدف دیا تھا۔
اس ہدف کے تعاقب میں پاکستان کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے پہلے ہی اوور میں انگلش اوپنر ایلکس ہیلز کو بولڈ کر کے واپس پویلین بھیجا۔
انگلش بیٹر فل سالٹ کی وکٹ حارث رؤف نے چوتھے اوور میں 32 کے اسکور پر حاصل کی۔
فاسٹ بولر حارث رؤف نے اننگز کے چھٹے اوور میں 45 کے اسکور پر انگلینڈ کی تیسری وکٹ حاصل کی۔
انہوں نے جوز بٹلر کو 26 رنز پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔
انگلینڈ کے 84 کے اسکور پر ہیری بروک کو شاداب خان نے 13 ویں اوور میں واپس پویلین بھیجا۔ 20 رنز پر شاہین آفریدی نے ان کا کیچ پکڑا۔
اس سے قبل میلبرن میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جس کے بعد پاکستان نے مقررہ اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 137 رنز بنائے۔
پاکستان کے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے اننگز کا آغاز کیا اور ٹیم کے لیے 29 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔
اننگز کے 5 ویں اوور میں فاسٹ بولر سیم کرن نے محمد رضوان کو 15 رنز پر بولڈ کر کے اپنی ٹیم کے لیے پہلی وکٹ حاصل کی۔
انگلش بولر عادل رشید نے 8 ویں اوور میں 45 کے اسکور پر پاکستان کی دوسری وکٹ حاصل کی جب محمد حارث 8 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔
اننگز کا آغاز کرنے والے بابر اعظم 12 ویں اوور تک کریز پر کھڑے رہے، انہیں عادل رشید نے اپنی ہی گیند پر کیچ پکڑ کر 32 رنز پر آؤٹ کیا۔
پاکستان کی چوتھی وکٹ 85 رنز پر 13 ویں اوور میں گری جب فاسٹ بولر بین اسٹوکس نے افتخار احمد کو صفر پر کیچ آؤٹ کرایا۔
شان مسعود 17 ویں اوور تک ٹیم کا اسکور 121 تک پہنچا سکے اور 38 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی چھٹی وکٹ 18 ویں اوور میں 123 رنز پر گری، جب شاداب خان کو 20 رنز بنانے کے بعد کرس جارڈن نے کیچ آؤٹ کرایا۔
اگلے اوور میں 129 کے اسکور پر پاکستان کی ساتویں وکٹ بھی گر گئی، محمد نواز 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستانی ٹیم کی آٹھویں وکٹ آخری اوور میں 131 کے اسکور پر اس وقت گری جب محمد وسیم کو کرس جارڈن نے کیچ آؤٹ کرایا۔
فائنل میچ کی ابتداء میں دونوں ٹیمیں دباؤ میں دیکھی گئیں، انگلینڈ کے بولر بین اسٹوکس نے پہلی ہی گیند نو بال کرائی جبکہ محمد رضوان غلط رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہونے سے بال بال بچے۔