روس یوکرین جنگ، روس کے حملوں میں یوکرین کو بھاری نقصان
روس کی فوج نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یوکرینی افواج پر حملہ کرکے انہیں بھاری نقصان پہنچانے کا دعوی کیا ہے
روس کی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشنکوف نے اپنی پریس بریفنگ کے دوران بتایا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران روسی افواج نے یوکرین کی دو سو چالیس قوم پرست یوکرینی فوجیوں، انتہاپسند ملیشیا اور ان کے تیس ٹرینروں اور غیرملکی کرائے کے فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روس کے فوجی آپریشن میں یوکرین کے ایک میل آٹھ جنگی ہیلی کاپٹر اور چھے ڈرون طیاروں کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ روز یوکرینی افواج نے بھی لوہانسک میں روسی فوجیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم ان کی اس کارروائی کو ناکام بنا دیا گیا۔ اس حملے میں یوکرینی فوج کے دو ڈیٹیچمنٹ اور نسل پرست نازی خیالات کی یوکرینی ملیشیا بھی شامل تھی۔
دریں اثنا روس کے خصوصی اور ٹیکٹیکی دستوں، میزائل یونٹ اور توپخانوں نے یوکرین کے ایک سو تراسی علاقوں میں باسٹھ توپخانوں کے یونٹوں اور ہتھیاروں کے مراکز کو نشانہ بنایا۔ اس دوران امریکہ کے بنے ایک ریڈار کو بھی تباہ کردیا گیا۔
روس کی وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ یوکرین کے فضائی دفاعی سسٹم ایس تین سو کے ایک یونٹ اور تین امریکی ایم سات سو ستتر توپوں کو بھی ختم کردیا گیا۔
کوناشنکوف نے یہ بھی بتایا کہ جمہوریہ لوگاسنک کے خرسون اور جیتلوفکا علاقوں میں نصب یوکرین کے تیرہ میزائل یونٹ من جملہ 10 امریکی ہیمارس سسٹم کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جنگ کے ابتدائی دن سے اب تک یوکرین کے تین سو تینتیس جیٹ فائٹر، ایک سو چھیتر ہیلی کاپٹر، ڈھائی ہزار ڈرون طیارے، تین سو اٹھاسی میزائیلی یونٹ، چھے ہزار پانچ سو ستر ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں اور آٹھ سو ستاسی پورٹیبل توپ روسی حملوں کی زد میں آکر تباہ ہوچکے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ اور مغرب نے کیف حکومت کو مسلسل ہتھیار فراہم کرکے اس ملک کو مالی ذرائع سے خالی کرنے اور اس کی تباہی میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ جنگ طویل ہونے کے نتیجے میں یوکرین کی بنیادی تنصیبات کو بری طرح نقصان پہنچا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے بعد بھی اس ملک کی تعمیر نو میں دسیوں برس لگ سکتے ہیں ۔