Nov ۱۵, ۲۰۲۲ ۱۰:۳۲ Asia/Tehran
  • روسی اور امریکی انٹیلی جنس چیف کی انقرہ میں ملاقات

روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پسکوف نے اپنے ملک کے انٹیلی جنس چیف اور سی آئی اے چیف کی ترکیہ کے درالحکومت انقرہ میں ملاقات کی خبر دی ہے۔

سحرنیوز/دنیا: روسی صدارتی محل کے ترجمان دیمتری پسکوف نے روسی خارجہ انٹیلی جنس چیف اور امریکی سی آئی اے چیف کی ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ملاقات واقعا ہوئی ہے اور یہ ملاقات امریکی فریق کی پہل کا نتیجہ ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی سی آئی اے چیف ولیم برونز اور روسی خارجہ انٹیلی جنس چیف ناریشکین کے ملاقات کا بنیادی موضوع ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال تھا۔

الجزیرہ کے مطابق اسی طرح کی ایک ملاقات امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ہوئی جس میں ایٹمی ہتھیاروں کے خطرات کو کم کرنے پر بات چیت کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام فاش نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ  برنز نے کسی موضوع پر کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کئے، انہوں نے یوکرین کے موضوع پر بھی کوئی بات نہیں کی، انہوں نے صرف روس کے طرف سے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے پیغام، اس کے نتائج اور اسٹریٹیجک استحکام کے موضوع پر بات چیت کی، اس کے علاوہ امریکی شہریوں کی گرفتاریوں کا معاملہ بھی انہوں نے اٹھایا گیا۔

امریکی اور روسی انٹیلی جنس چیف کے ملاقات کی خبر روسی اخبار نے دی تھی جب کہ ترک حکام نے اس ملاقات سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے جب بالی انڈونیشا میں ہونے والی روسی اور امریکی انٹیلی جنس چیف کی ملاقات کا سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے ان مذاکرات میں کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔

گوتریس نے مزید کہا کہ امریکہ اور روس کے مذاکرات بہت مثبت اقدام ہے کیونکہ اسے کے مستقبل پر بہت گہرے اثرات مرتب ہوں گے لیکن ہم نے ان میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

ٹیگس