بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد کو چین نے مسترد کر دیا
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مندوب نے ایٹمی انرجی کونسل میں ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایران کے ایٹمی پروگرام کو سیاسی بنانے کی بابت خبردار کیا اور کہا کہ تہران پر دباؤ کا نتیجہ منفی نکلے گا۔
سحرنیوز/دنیا: ویانا میں قائم ایٹمی انرجی کے بورڈ آف گورنزز کے اجلاس میں چینی نمائندے وانگ چانگ نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر دباؤ ڈالنے سے اسکے ایٹمی مسئلے کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی اور اس کا الٹا نتیجہ نکلے گا۔
رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے اجلاس میں تہران مخالف قرارداد کی منظوری کے بعد چینی نمائندے نے کہا کہ ان کا ملک اس قرارداد کے ذریعے سے ایران پر ڈالے جانے والے دباؤ کی مذمت کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین نے برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کے خلاف ووٹ دیا اور کہا کہ آئی اے ای اے اور ایران کے درمیان دوطرفہ مسائل ہیں جن کو دونوں فریق بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کریں۔ چینی نمائندے نے مزید کہا کہ وہ عالمی ایٹمی توانائی ایجسنی کے ذریعے سیاست کرنے اور ایران پر دباؤ ڈالنے کے خلاف ہے، خاص طور پر اس وقت جب ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ اپنے تعاون کو بہتر بنا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینی نمائندے نے اپنے ملک کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ اس بات کا خواہش مند ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے متعلقہ ممالک اختلافات کے خاتمے کے لئے بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کریں۔
ایران کے خلاف منظور ہونے والی قرارداد پر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے مذمت کرتے ہوئے کہا یہ قرارداد ناقابل قبول ہے اور ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔