انسانی حقوق کے علمبردار امریکا میں انسانیت شرمسار
امریکی پولیس کی جانب سے سیاہ فام ڈرائیور کو وحشیانہ طریقے سے زد و کوب کیا گیا۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی فوج میں خدمات انجام دینے والے ایک سیاہ فام شہری کی دل دہلا دینے والی تصاویر شائع ہوئی ہیں جس کو اس ملک کی پولیس کے ہاتھوں شدید زد و کوب کیا گیا۔
کولوراڈو میں پولیس کی جانب سے گاڑی کو روکنے کے دوران بے دردی سے مارے جانے والے سیاہ فام امریکی شہری کے وکلا نے واقعے کی دل دہلا دینے والی تصاویر شائع کی ہیں اور مجرمانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈالوین گوڈسن نے جو یو ایس آرمی نیشنل گارڈ میں ہیلی کاپٹر مکینک کے طور پر کام کرتے ہیں، کہا کہ اکتوبر میں کولوراڈو اسپرنگس میں ان پر کئی پولیس افسران نے نسلی حملہ کیا، جب کہ دیگر افسران نے دیکھا اور اسے روکنے کے لیے مداخلت نہیں کی۔
مار پیٹ کے بعد لی گئی تصاویر میں سے ایک میں، ایک مسکراتا ہوا افسر اس تشدد کی وجہ سے اپنے ہاتھ پر زخم دکھا رہا ہے۔
ایک افسر نے چرس کی بو کا دعویٰ کیا اور گوڈسن کو بتایا کہ اسے DUI ٹیسٹ دینا ہے۔ اس کے بعد گوڈسن کو جو اس وقت بے گھر تھا، گاڑی سے باہر نکلنے کا حکم دیا گیا اور کہا گیا کہ اسے ہتھکڑیاں لگائی جائیں گی۔
جب گوڈسن نے گاڑی سے باہر نکلنے سے انکار کیا اور پوچھا کہ اسے ہتھکڑیاں کیوں لگائی جائیں گی، یہ سوال اس کو مہنگا پڑا اور اسے گھونسوں اور لاتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس نے کہا کہ پہلے گھونسے کے بعد وہ یہ کہنا چاہتے تھے کہ وہ معذرت خواہ ہیں اور زمین پر لیٹ گئے، لیکن کئی اہلکاروں نے اسے پکڑ کر لاتیں ماریں۔
اس کے بعد وہ ہوش کھو بیٹھا۔ مذکورہ سیاہ فام شہری کا کہنا ہے کہ جب یہ واقعہ رونما ہوا تو 13 اہلکار جائے وقوعہ پر موجود تھے اور انہوں نے حملے کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔