Feb ۱۲, ۲۰۲۳ ۱۸:۱۹ Asia/Tehran
  • کیا اصفہان کے ناکام حملے کا انتقام لے لیا گیا، صیہونی میڈیا کا عجیب دعوی

گزشتہ دنوں عبرانی میڈیا نے دو صیہونی فوجی افسروں کی ہلاکت کی خبر دی تھی ۔

سحر نیوز/ دنیا: ان دونوں فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ دونوں ٹریفک حادثے کے باعث ہلاک ہوئیں ۔

صیہونی حکومت کی فوج کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کی ایک فوجی افسر کی ہلاکت کی خبر کے بعد "میشل پارشٹ" نامی ان کی ایک اہلکار کو ہلاک کر دیا گیا ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ڈرون کے شعبے میں سرگرم تھی ۔

صیہونی اخبار معاریو نے پارشٹ کی موت کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ 7 فروری کو "شفالا" میں واقع "بیت العازری" کی صیہونی بستی کے قریب سڑک حادثے میں ہلاک ہوگئی تھی۔

پارشٹ بیئر شوع جیسے فلسطینی بئر سبع کے نام سے جانتے ہیں، میں پیدا ہوئی تھی اور ٹیل نوف ایئر فورس بیس پر مینٹیننس اسکواڈرن میں منصوبہ بندی، نگرانی اور پروڈکشن آفیسر تھی۔ کہا جاتا ہے کہ یہ صیہونی افسر ڈرون کی تیاری اور لانچنگ کی نگرانی کرتی تھی۔

اس واقعے کے بعد، جس میں قتل کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے، اسرائیلی حکومت کی ملٹری پولیس اور پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ صیہونی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس افسر کی ہلاکت غالباً اصفہان میں ایران کی دفاعی اور فوجی تنصیبات کی حالیہ تخریبی کارروائی کے ردعمل میں ہوئی ہے۔

ایسے وقت میں کہ جب یہ خبر شائع ہوئی، عبرانی میڈیا نے اسرائیلی فوج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 43 سالہ ایک اور افسر اودلیاۃ تایتز حال ہی میں ایک حادثے میں ہلاک ہو گئی تھی اور خیال کیا جاتا ہے کہ اسے قتل کر دیا گیا ہے۔ معاریو اخبار نے دوسرے افسر کے بارے میں لکھا ہے کہ اس کے چار بچے ہیں اور ان کا تعلق رہوفوت کے علاقے سے تھا۔

اسرائیلی فوج نے ہلاک ہونے والے ان دو افراد کے اپنے ڈرون پروگرام سے تعلق کا ذکر نہیں کیا ہے تاہم صیہونی ذرائع اب بھی فضائیہ میں ان دونوں اہلکاروں کی ہلاکت کا شک ظاہر کرتے ہیں اور ان دونوں اہلکاروں کے قتل کے امکان کو رد نہیں کرتے ہیں۔

ٹیگس