Feb ۱۵, ۲۰۲۳ ۱۲:۴۹ Asia/Tehran
  • گزشتہ چار سال میں 8 ہزار پناہ گزیں ڈوب کر ہلاک

ایک یورپی تحقیقی ادارے نے بحیرۂ روم کے ذریعے یورپ پہنچنے کے خواہشمند پناہ گزینوں کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق گزشتہ چار برسوں کے دوران 8 ہزار تارکین وطن ڈوب کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

سحرنیوز/دنیا: بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سیو دی چلڈرن نے منگل کے دن اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ 2019 میں بحیرہ روم کے راستے ڈیڑھ ملین لوگ یورپ پہنچے ہیں یا انہوں نے یورپ پہنچنے کی کوشش کی ہے جن میں سے 8 ہزار اور 468 لوگ غائب ہو گئے ہیں یا بحیرہ روم میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافی کی وجہ یورپی ممالک کی پناہ گزینوں کو روکنے کی انتہاپسندانہ پالیسی، زبردستی اخراج اور غیر قانونی اقدامات ہیں۔

سیو دی چلڈرن نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ یورپ نے مغربی ایشیا اور یوکرین اور افریقہ کے ممالک کے پناہ گزینوں کے لئے دوہرے معیارات اپنانے کا بھی الزام لگایا ہے۔ افریقی اور مغربی ایشیائی ممالک کے پناہ گزینوں کی کشتیاں ڈوبنے سے ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ برسوں میں بہت زیادہ ہو گئی ہے۔

یاد رہے کہ افریقی ممالک کے پناہ گزین وہاں کی خراب اقتصادی اور بد امن صورتحال کے باعث اچھے حالات اور مستقبل کی امید میں انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والی کشتیوں میں سوار ہو کر خطرناک راستوں سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں جن میں سے بہت سے افراد بیماری، بھوک اور سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔

ٹیگس