کیا اسرائیل میں ہونے والے واقعات سے امریکہ خوفزدہ ہے؟
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں جو کچھ ہو رہا ہے امریکہ اس سے خوفزدہ ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکومت کی کابینہ کے اپوزیشن لیڈر نے بنیامن نتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے پر کڑی تنقید کی اور اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن جو کچھ ہو رہا ہے اس سے خوفزدہ ہے۔
اسرائیل کے سابق وزیر اعظم اور بنیامن نتن یاہو کی کابینہ میں حزب اختلاف کے رہنما یائیر لاپید نے عدالتی اصلاحات کے قانون کی منظوری کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے سے اسرائیل کی معیشت اور سلامتی کو نقصان پہنچے گا۔
المیادین چینل کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، ریڈیو "کان" کے ساتھ ایک انٹرویو میں لاپید نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن بھی میری طرح یہاں جو کچھ ہو رہا ہے، اس سے خوفزدہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل امریکہ کو کھوتا جا رہا ہے اور اپنی معیشت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
نتن یاہو کی کابینہ کے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اگر کابینہ وہی کرتی رہی جو وہ اب کر رہی ہے تو ان اقدامات کے نتائج ہمارے لیے تباہ کن ہوں گے، وہ مجوزہ بلوں کی پہلی ریڈنگ سے قبل قانون سازی روک دیں گے۔
لاپید نے اس بات پر زور دیا کہ بنیامن نتن یاہو کی قیادت میں تل ابیب کی کابینہ جو کچھ کر رہی ہے اس کے تین اہم نتائج برآمد ہوں گے، پہلا ہم ایک قوم بننا چھوڑ دیں گے اور یہی ہو رہا ہے۔ دوسرا، ذریعہ معاش متاثر ہوگا اور سرمایہ اسرائیل میں نہیں آئے گا اور تیسرا، امریکہ کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچے گا اور یہ کسی بھی بحران، حتی کہ جنگوں سے بھی بدتر ہے۔