نیٹو کے خلاف جرمنی سے اٹھی آواز، نیٹو کی تحلیل کا مطالبہ ہوا تیز
جرمنی کی بائیں بازو کی جماعت کے سربراہ نے نیٹو کے فوجی اتحاد کو متعدد جنگوں کی وجہ قرار دیتے ہوئے اسے تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: پاسایر نویہ پرسہ نامی اخبار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ کے باوجود جرمن بائیں بازو کی جماعت کے سربراہ جینین وِسلر بدستور نیٹو کی تحلیل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وِسلر نے فنکے میڈیا گروپ کے اخبارات کو بتایا کہ نیٹو پر ہماری تنقید اس لئے ہے کہ کیونکہ روس نے ایک ایسی جنگ شروع کی ہے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہے اور ابھی تک جاری ہے، ہم نیٹو کی جگہ اجتماعی سلامتی کا نظام لانا چاہتے ہیں، ہماری یہ درخواست بدستور برقرار ہے، پائیدار بین الاقوامی سلامتی کی ضمانت صرف اسی صورت میں دی جاتی ہے جب تمام اہم ممالک ایک مشترکہ سیکیورٹی نظام میں ضم ہوجائیں۔
وسلر نے انٹرویو لینے والے کے اس اعتراض کا جواب دیا کہ نیٹو کے بغیر روسی افواج بالٹک ممالک میں داخل ہو سکتی ہیں، کہا مجھے نہیں لگتا کہ پوتن بالٹک ممالک پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، یوکرین میں ان کی فوج مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔
وسلر نے تنقید کی کہ نیٹو اس دنیا میں سلامتی اور استحکام کا ضامن ہے۔ انہوں نے اس اتحاد پر ایسی جنگیں شروع کرنے کا الزام لگایا جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں جن میں افغانستان یا بلقان بھی شامل ہيں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیٹو کی مشرق میں توسیع یوکرین کی جنگ سے پہلے کی تاریخ کا حصہ ہے۔ اس سوال کا جواب کہ کیا وہ نیٹو کو یوکرین کی جنگ کا ذمہ دار سمجھتے ہیں؟ انہوں نے نفی میں دیا اور کہا کہ میرے خیال میں نیٹو کی مشرق میں توسیع ایک غلطی تھی لیکن یہ یوکرین پر حملہ کرنے اور شہروں پر بمباری کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتی ۔