مشہور و معروف ترانے"سلام فرماندہ" کی گونج سے برطانوی حکومت پر لرزہ طاری
مشہور و معروف سرود "سلام فرماندہ" کی گونج سے برطانوی حکومت پر لرزہ طاری ہوا ہے۔
سحر نیوز/دنیا: میڈیا ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ برطانوی وزارت تعلیم لندن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اسکول میں ایرانی طلباء کے ذریعے پڑھے گئے مشہور و معروف ترانے "سلام فرماندہ" کی ویڈیو کی تحقیقات کر رہی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی نے صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ برطانوی وزارت تعلیم کا شعبۂ انسداد انتہا پسندی، ایرانی طلباء کے ذریعے پڑھے گئے مشہور و معروف ترانے "سلام فرماندہ" کی ویڈیو فوٹیج کی تحقیقات کر رہا ہے۔
اخبار یروشلم پوسٹ نے لکھا ہے کہ نومبر 2022 میں لندن کے ایک اسکول میں ایرانی طلباء کے ذریعے پڑھے گئے اس ترانے کی ویڈیو کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق، اس اسکول کے معائنے کے دوران، انسپیکٹرز نے اسکول کی لائبریری میں موجود کتابوں کا جائزہ لیا اور دعویٰ کیا کہ بالغوں کے مواد کے ساتھ غیر افسانوی کتابیں موجود ہیں جو اس اسکول کے طلباء کی عمر کے پیش نظر انکے لئے نامناسب ہیں۔
برطانوی وزارت تعلیم کا شعبۂ انسداد انسداد انتہا پسندی گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے اسکول کا معائنہ کر رہا ہے۔
برطانوی وزارت تعلیم کے انسداد انتہا پسندی کے محکمے نے الزام لگایا کہ اس اسکول کا عملہ انتہا پسندانہ خیالات کا اظہار کرتا ہے، اسے فروغ دیتا ہے، انتہا پسندانہ سرگرمیوں، پالیسیوں یا تدریس میں اس طرح ملوث ہوتا ہے جس سے تعلیمی ماحول میں انتہا پسندی کے لیے سازگار ماحول پیدا ہو سکے۔
جولائی 2022 میں اسی طرح کے ایک معاملے میں، امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں ایرانی طلباء کو مشہور و معروف ترانے "سلام فرماندہ" کو فارسی اور انگریزی زبان میں پڑھتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
ادھر لبنانی اخبار "الاخبار" نے کچھ عرصہ قبل ایک نوٹ شائع کیا تھا اور اس بات کی تحقیق کی تھی کہ کس طرح مشہور و معروف ترانہ "سلام فرماندہ" پوری دنیا میں مقبول ہوا اور اس کا اس حد تک اثر ریکھنے کو ملا کہ دشمن طاقتیں اُسے لے کر تشویش میں مبتلا ہو گئی۔
واضح رہے عالمی سطح پر شہرت حاصل کرنے اور دنیا کی دسیوں زبانوں میں ترجمہ ہونے والا معروف فارسی ترانہ "سلام فرماندہ" دنیا میں کئی حکومتوں اور تاناشاہوں کے لئے باعث تشویش بنا ہوا ہے اور بعض ممالک منجملہ بحرین نے اس ترانے کے پڑھنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔