برطانیہ میں اسلاموفوبیا، مسلمانوں کی قبریں بھی محفوظ نہیں
یورپی ممالک منجملہ برطانیہ میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے مابین امتیازی سلوک کی وجہ سے حالیہ برسوں میں اسلاموفوبیا میں اضافہ ہوا ہے اور اسکے سخت منفی نتائج مختلف شکلوں میں برآمد ہو رہے ہیں۔
سحر نیوز/دنیا: الجزیرہ ٹی وی چینل کے مطابق برطانیہ میں مسلمانوں کی قبروں پر حملے اور انہیں نقصان پہنچانے پر شدید ردعمل سامنے آیا اور کچھ لوگوں نے اسے اسلامو فوبیا کی وجہ قرار دیتے ہوئے اس سے نمٹنے کا مطالبہ کیا۔
الجزیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے ایک ہفتہ قبل اسکاٹ ورتھ شہر میں مسلمانوں کی قبرستان پر حملہ کرنے والے نامعلوم افراد سے نمٹنے کے لیے مدد مانگی۔
لنکاسٹر پولیس نے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا تھا۔ ہماری تحقیقات جاری ہیں اور جس کسی کو بھی اس واقعہ یا اس کو انجام دینے والوں کے بارے میں معلومات ہو وہ جلد از جلد ہم سے رابطہ کرے۔
بیان کے ساتھ لنکاسٹر پولیس نے قبرستان کی تصاویر بھی جاری کیں، جہاں دو قبروں کے پتھروں پر ’اسٹار آف ڈیوڈ‘ کا نشان پینٹ کیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک قبر ایک مسلمان خاتون کی ہے جس کا انتقال ستمبر 2020 میں ہوا تھا۔
برطانیہ کے مسلمان شہریوں کا ماننا ہے کہ یہ واقعہ مغربی دنیا بالخصوص برطانیہ میں بے لگام ہو رہے اسلامو فوبیا کے پھیلاؤ کا نتیجہ ہے۔