Mar ۲۲, ۲۰۲۳ ۱۴:۴۰ Asia/Tehran
  • چین اور روس کے مشترکہ بیان پر وائٹ ہاؤس کا ردعمل

وائٹ ہاؤس نے روس اور چین کے سربراہوں کے مشترکہ بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیجنگ کے امن فارمولے پر سوالیہ نشان لگادیا ہے

سحر نیوز/ دنیا: وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک رابطوں کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں دعوی کیا کہ چین جنگ یوکرین میں غیر جانبدار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میں تعمیری کردار ادا کرنا چاہتا ہے تو بیجنگ کو چاہئے کہ ماسکو پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنی فوج یوکرین سے باہر نکال لے ۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اعلی عہدیدار جان کربی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ روس اور چین کے تعلقات ایک اتحاد کی حیثیت نہیں رکھتے کہا کہ چین اور روس چاہتے ہیں کہ دنیا ان کے قوانین کے مطابق چلے ۔ جان کربی نے روسی اور چینی صدور کی ملاقات کو مفادات کی تقویت سے تعبیر کیا  اور کہا کہ چین ولادیمیر پوتین کے اندر امریکا اور نیٹو کے اثرو رسوخ کو روکنے والی ایک طاقت دیکھ رہا ہے اور پوتین چینی صدر کو اپنا ایک بالقوہ حمایتی سمجھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ روسی صدر پوتین اور چینی صدر شی جن پینگ نے منگل کی رات کرملین میں ایک طویل ملاقات کی اور ہمہ جانبہ اور اسٹریٹیجک تعاون کے مشترکہ بیان پر دستخط کئے ۔
روس اور چین کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے اہداف اور منشور کی پاسداری کی جانی چاہئے اور اسی طرح بین الاقوامی قوانین کا سب کو احترام کرنا چاہئے۔
روسی صدر نے کہا کہ چین کے امن فارمولے کو یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لئے ایک بنیاد کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے البتہ اس کے لئے شرط ہے کہ  کیف اور مغرب بھی اس کے لئے تیار ہوں ۔
چینی صدر نے بھی کہا ہے کہ چین اور روس کی ترقی وپیشرفت کے لئے عملی تعاون اور دوطرفہ تعلقات کی توسیع کے لئے ایک منصوبہ پیش کرنےکے لئےتیار ہیں۔

ٹیگس