Mar ۲۷, ۲۰۲۳ ۱۸:۱۶ Asia/Tehran
  • عراق کو تباہ کرنے میں امریکہ سر فہرست، سابق وزیر اعظم نے کیا انکشاف

عراق کے سابق وزیر اعظم حیدر العبادی کا کہنا ہے کہ امریکی غاصبانہ قبضے کے دوران سب سے زیادہ ڈالرز عراق سے نکلے ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: عراق کے سابق وزیراعظم نے ایک انٹرویو میں کہا کہ عراق پر امریکی قبضے کے دور میں ملک سے سب سے زیادہ ڈالر نکالے گئے۔

عراق کے سابق وزیر اعظم حیدر العبادی نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ عراق میں امریکی حکمران پال بریمر کی انتظامیہ کے دوران یعنی 12 مئی 2003 تا 28 جون 2004 تک سب سے ڈالر ملک سے باہر نکالے گئے۔

عراق کے یو ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عراق میں امریکی فوجی کی غاصبانہ موجودگی اور "پال بریمر" کے دور صدارت میں ڈالروں کی فروخت کی مقدار میں تیزی سے اضافہ ہوا اور تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

عراق کے سابق وزیر اعظم کا یہ بیان ایسی حالت میں ہے کہ اس ملک کو گزشتہ سال ڈالر کی قیمت میں اضافے اور اشیائے خوردونوش اور خدمات کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے ساتھ بحران کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔

پال یریمر کے جنہوں نے 21 مئی 2002 سے 8 جولائی 2004 تک جارج بش کی نمائندگی کی اور ملک کے صدر کی حیثیت سے عراق میں موجود رہے۔ فیصلوں کے اثرات اب بھی عراق کی سیاست اور اقتصادیات میں محسوس کیے جا رہے ہیں۔

پل برمر در سال ۲۰۰۷ در مقابل نمایندگان کنگره گفته بود که در اتخاذ آن تصمیمات اشتباه کرده و اگر زمان به عقب بازگردد، طور دیگری اقدام خواهد کرد.

2007 میں پال بریمر نے کانگریس کے نمائندوں کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ ان سے یہ فیصلے کرنے میں غلطی ہوئی ہے۔

عراق کے سابق وزیر اعظم حیدر العبادی نے مزید کہا کہ 2015-2017 میں عراق نے تیل سے 130 بلین ڈالر کی آمدنی حاصل کی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی وزارت عظمیٰ کے دوران 2017 میں 260 بلین ڈالر کی سمگلنگ کی افواہ غلط ہے کیونکہ اس سے پہلے تین برسوں میں تیل کی کل فروخت اس سے نصف تھی۔

ٹیگس