امریکہ نے پھر ایران کے خلاف زہر اگلا
امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور اس ملک کے وزیر دفاع نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد دعوے دہراتے ہوئے ماحول سازی شروع کر دی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سربراہ مارک ملی نے کہا ہے کہ چین اور روس امریکی مفادات کو خطرے میں ڈالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن ان کے ساتھ جنگ یقینی یا بہت نزدیک نہیں ہے۔
اس اعلیٰ امریکی فوجی اہلکار نے ایران کے خلاف جھوٹے اور من گھڑت دعوے دہرائے اور دعویٰ کیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے مقصد سے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور خطے کو عدم استحکام کا خطرہ ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کی جانب سے جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کی صورت میں ہم نے کئی آپشن تیار کر رکھے ہیں۔
یہ دعوے اور بیان بازی ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب اسلامی جمہوریہ ایران، ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کا رکن ہے اور بین الاقوامی ضوابط کی پاسداری کرتا ہے اور ایجنسی کے معائنہ کار اس کے پرامن ایٹمی پروگرام کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں جبکہ صیہونی حکومت کی جانب سے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور امریکہ کی مکمل اور لامحدود حمایت سے اس کے پاس سیکڑوں جوہری وار ہیڈز ہیں جو علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کیا جاتا ہے۔
امریکی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ روس کی عسکری صلاحیتوں میں کمی آئی ہے اور اسی وجہ سے اس نے ایران اور شمالی کوریا کا سہارا لیا ہے۔
لائیڈ آسٹن نے دعویٰ کیا کہ ہم نے ابھی تک شام میں امریکی اڈے پر حملے کا جواب نہیں دیا۔