Apr ۰۹, ۲۰۲۳ ۱۷:۴۸ Asia/Tehran
  • یوکرین کی جنگ، جرمنی کے لئے مصیبت بن گئی، مائیں پریشان

جرمنی کو ایک بار پھر فوجیوں کے بحران کا سامنا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: ان دنوں جرمن فوج یوکرین کی امداد میں بہت زیادہ الجھی ہوئی ہے اور اسے کافی اور مضبوط افواج کی بھرتی کے شعبے میں بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔

جرمن اخبار ٹیگس اشپیگل نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ 2022 میں مسلسل دوسری مرتبہ جرمن فوج نے بھرتی کیے گئے فوجیوں سے زیادہ فوجیوں کو کھو دیا جس کے نتیجے کے طور پر اب جرمن فوج کے اندرونی کمانڈ سینٹر کے کمانڈر میجر جنرل مارکس کورزیک، بھرتی ہونے والوں سے نمٹنے کے لیے ایک مختلف طریقہ اختیار کرنے پر زور دے رہے ہیں۔

سینئر جرمن فوجی اہلکار نے اسپیگل کو بتایا کہ میرے خیال میں بعض اوقات ہمیں یہ احساس نہیں ہوتا کہ یونیفارم پہننے پر کسی کو شکر گزار نہیں ہونا چاہیے، 20 یا 30 سال پہلے کے برعکس، نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا آج بہت زیادہ مشکل ہو گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوبلنز میں جرمن فوج کے داخلی انتظامی مرکز میں، کمپنی سارجنٹ سے لے کر بٹالین کمانڈر تک کے تمام مینیجرز تنظیمی ثقافت، قائدانہ فلسفہ اور سپاہی کی سیلف امیج کے کورسز میں حصہ لیتے ہیں، وہاں فوجی قیادت کے تصورات کو بھی مزید فروغ دیا جانا چاہیے۔

مارچ کے آخر میں یہ انکشاف ہوا کہ 2022 میں 19,500 سے زیادہ فوجی بنڈیسویر چھوڑ چکے ہیں جو 2017 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔

جرمن وزارت دفاع کی معلومات کے مطابق، جرمن فوج کو 2031 تک 203,000 فوجیوں کے اپنے سیاسی ہدف تک پہنچنے کے لیے، ہر سال 21,000 فوجیوں کو بھرتی کرنا ضروری ہے۔

فضائیہ کے میجر جنرل نے اعتراف کیا کہ یوکرین کی جنگ، نئے درخواست دہندگان کی کمی کی بھی ایک وجہ تھی۔ اس حوالے سے انھوں نے کہا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ جنگ کے اس دور میں بہت سی مائیں اپنے بچوں کو جرمن فوج میں بھرتی ہونے کا مشورہ دیتی ہیں؟ نہیں ہرگز نہیں۔

ان کا خیال ہے کہ فوجی ساز و سامان اور مادی حالت، افواج کی کمی کی ایک اور وجہ ہے۔

ٹیگس