چینی افواج کی تائیوان کے اہم اہداف پر حملہ کرنے کی مشق
چین کی مسلح افواج نے تائیوان کی سرحد کے پاس ہونے والی مشقوں میں تائیوان کی اہم تنصیبات کو نشانہ بنانےکی مشقیں انجام دی ہیں۔
سحرنیوز/دنیا: اسپوتنک نیوز کی رپورٹ کے مطابق چین نے چند دن پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ ہفتہ کے دن تائیوان کی سمندری گزرگاہ اور اس جزیرے کے اطراف میں جنگی مشقیں انجام دے گا، یہ مشقیں اس وقت انجام دی جا رہی ہیں جب تائیوان کی صدر امریکہ کے دورے سے واپس وطن پہنچی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین کی مسلح افواج کی جوائنٹ آپریشنز کمانڈر سینٹر کی کمان کے تحت ہونے والی اس مشق میں فوج کے مختلف یونٹس نے اتوار کے دن تائیوان جزیرے اور اس کے آس پاس کے علاقے میں موجود اہداف پر حملہ کرنے کی مشقیں انجام دیں۔
ایک برطانوی نیوز ایجنسی نے خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ چین نے تائیوان کے سمندری علاقے میں تائیوان افواج کے علاوہ غیر ملکی افواج کو نشانہ بنانے کی مشق بھی کی ہے۔تائیوان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا تھا کہ اس نے ہفتے کے دن 85 جنگی ہوائی جہازوں اور 9 بحری جنگی کشتیوں کا پتہ چلایا ہے جو تائیوان کے نزدیک ہو رہے ہیں جب کہ تائیوان نے چین کی میزائل فورس کی حمل و نقل پر بھی کڑی نظر رکھی ہوئی ہے اور تائیوان کا ائیر ڈیفنس نظام کسی بھی خطرے سے نمٹنے کےلئے مکمل طور پر آمادہ حالت میں ہے لیکن تائیوان چین کی جانب سے کشیدگی اور اختلاف پھیلانے والے اقدامات کا جواب کشیدگی سے نہیں دے گا اور ان چینی مشقوں کا مناسب جواب دے گا۔
یاد رہے کہ چین نے تائیوان کے اردگرد سال میں دوسری جنگی مشقیں اس وقت انجام دی ہیں جب نینسی پلوسی نے تائیوان کا دورہ کیا تھا اور ابھی تائیوان کی صدر نے امریکہ لاس انجلس میں امریکی ایوان نمائندگان کے نئے سربراہ اور دوسرے امریکی نمائندوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
چین 1949میں علیحدہ ہونے والے جزیرے تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے اور دوسرے ممالک کی جانب سے اس تائیوان کے ساتھ رابطے کا مخالف ہے۔