شدید مخالفت کے باوجود ریٹائرمنٹ ترمیمی بل منظور، فرانس کے شہری سڑکوں پر
فرانس میں ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھائے جانے کا قانون نافذ ہونے کے اعلان پر عوام نے ایک بار پھر سڑکوں کا رخ کیا ہے تاہم انہیں پولیس اور سیکورٹی فورسز کے جنون آمیز اقدامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کے صدر میکرون نے باضابطہ طور پر ریٹائرمنٹ کی عمر باسٹھ سال سے چونسٹھ سال کئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یہ قانون رواں سال موسم خزاں میں نافذ کردیا جائے گا ۔ میکرون کے اس اعلان کے فورا بعد عوام سڑکوں پر نکل آئے۔
رپورٹ کے مطابق، معاشی مشکلات اور ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھ جانے سے پریشان عوام کو اب پولیس کے آنسو گیس کے گولوں اور واٹر کینن کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پیرس کے ری پلبک علاقے میں مظاہرہ کرنے والے شہریوں نے میکرون سے استعفے کا مطالبہ کیا اور حملہ آور پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کا راستہ روکنے کے لئے آگ جلانے پر مجبور ہوئے ۔ احتجاج کرنے والے شہری نعرہ لگا رہے تھے کہ میکرون ہماری آواز نہیں سنتے تو ہم بھی ان کی بات نہیں سنیں گے۔
رپورٹ کے مطابق فرانس کے مشرقی علاقے میں واقع اسٹراسبرگ شہر میں بھی عوام نے سڑکوں کا رخ کر لیا ہے۔ موصولہ خبروں کے مطابق، شہر بھر کے کوڑے دانوں میں آگ لگا دی گئی ہے اور پولیس اور سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں کا راستہ روک دیا گیا ہے۔
ادھر لیون شہر میں بھی ایک پولیس اسٹیشن کو نذر آتش کردیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جنوری دو ہزار تئیس میں میکرون کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کا بل پیش کیا گیا تھا جسے عوامی سطح پر ناراضگی کا سامنا ہے۔
فرانس کے صدر نے کہا ہے کہ عوام کی شدید مخالفت کے باوجود وہ اس منصوبے پر عمل کر کے ہی رہیں گے کیونکہ ان کے بقول اس طرح قومی دولت محفوظ رہے گی۔