مقبوضہ علاقوں میں نیتن یاہو سے نفرت میں اضافہ
صیہونی میڈیا کے تازہ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بنیامین نیتن یاہو سے نفرت میں اضافہ ہو گیا ہے اور لوگوں کی اکثریت ان کے وزیراعظم رہنے کی مخالف ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے چینل تیرہ کے سروے کے مطابق اگر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی پارلیمنٹ کے انتخابات منعقد ہوئے تو نیتن یاہو کی سربراہی میں لیکوڈ پارٹی کو شکست ہو گی۔
نیتن یاہو سے نفرت میں ایسی حالت میں اضافہ ہو رہا ہے کہ جب مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے باشندوں نے ہفتے کے روز مسلسل بیسویں ہفتے صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے عدالتی اصلاحات کے بل کے خلاف مظاہرے کیے۔
عبری زبان کے ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد اسرائیلی باشندے نیتن یاہو کی حکومت اور ان کی عدالتی اصلاحات اور بغاوت کے خلاف مختلف شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے۔
نیتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج جاری رہنے کی وجہ سے وہ اس منصوبے کو عارضی طور پر روکنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
عدالتی قانون کی اصلاح سے موسوم نیتن یاہو کی کابیہ کے بل میں عدلیہ کے اختیارات کو کم کیا گیا ہے اور اس کے مقابلے میں مقننہ اور انتظامیہ کی طاقت کو بڑھایا گیا ہے۔