Jun ۰۱, ۲۰۲۳ ۱۷:۲۶ Asia/Tehran
  • حکومت امریکہ کے قرضوں کی شرح میں اضافے کے پیکج کی منظوری

امریکی ایوان نمائندگان نے حکومت امریکہ کے قرضوں کی شرح میں اضافے کے پیکج کی منظوری دے دی۔

سحر نیوز/ دنیا: امریکی ایوان نمائندگان کے دو سو اکسٹھ ارکان نے حکومت امریکہ کے قرضوں کی سطح میں اضافے کے پیکج کو منظوری دے دی۔

امریکی کانگریس میں حکومت امریکہ کے قرضوں کی سطح میں اضافے کے پیکج کی ایسی حالت میں منظوری دی گئی ہے کہ حکومت امریکہ پر اس وقت بھی اکتیس اعشاریہ چار ٹریلین ڈالر کا قرضہ ہے ۔ اس سے قبل امریکی وزیر خزانہ نے خبردار کیا تھا کہ کانگریس نے اگر حکومت امریکہ کے قرضوں کی سطح میں اضافے کے پیکج کی منظوری نہیں دی یا اس بل کو کھٹائی میں ڈالا تو یکم جون تک امریکی حکومت کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ بڑھ جائے گا اور ملک میں اقتصادی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ نیویارک کی منڈیوں میں بدھ کو شیئر بازار گرتا ہوا دیکھا گیا اور شیئر بازار کی صورت حال پورے دن بحرانی بنی رہی ۔ اسی طرح امریکی سینٹرل بینک نے اعلان کیا ہے کہ امریکیوں پر قرضوں کی سطح تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ چکی ہے ۔ امریکہ کے اس بینک نے ان قرضوں کا باضابطہ طور پر نو سو چھیاسی ارب ڈالر اعلان کیا ہے جبکہ والٹ ہاب جیسے مبصرین نے یہ رقم ایک ٹریلین سے زائد بتائی ہے۔

بہرصورت اقتصادی مبصرین نے قرضوں کی یہ سطح غیر معمولی بتائی ہے جبکہ قرضوں کی سطح میں گزشتہ دو برسوں کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت چھیالیس فیصد امریکی ماہانہ کریڈٹ کارڈ استعمال کر رہے ہیں جس میں اس سے قبل کے مقابلے میں سات فیصد اضافہ ہونے کا پتہ چلتا ہے جبکہ ان امریکیوں کے لئے قرضوں کی واپسی سخت سے سخت تر ہوتی جا رہی ہے۔

دوسری جانب امریکہ کی ہاؤسنگ فائنینس ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں گزشتہ تین ماہ کے دوران مکانات کی قیمتوں میں اس سے قبل کے مقابلے میں چار اعشاریہ تین فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور دو ہزار تئیس کے پہلے تین مہینے میں امریکہ کی تینتالیس ریاستوں میں گھروں کی قیمتیں بے انتہا بڑھی ہیں جن میں ریاست جنوبی کیرولائنا میں ساڑھے نو فیصد اور شمالی کیرولائنا میں نو اعشاریہ چار فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت امریکہ کی سماجی خدمات میں بھی کمی آتی جا رہی ہے۔ امریکی ڈیپازٹ بیمہ کمپنی ایف ڈی آئی سی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ کے تجارتی بینکوں میں رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں اٹھارہ اعشاریہ سات ٹریلین ڈالر ڈیپازٹ ہوئے ہیں جس سے اس عرصے میں ڈھائی فیصد جمود آنے کی نشاندہی ہوتی ہے۔

ٹیگس