Jun ۱۴, ۲۰۲۳ ۱۴:۲۴ Asia/Tehran
  • جنوبی کوریا کے عوام بھی، جاپان کی خودغرضی پر برہم

فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے فاضل ایٹمی مواد کو سمندر میں چھوڑے جانے کے خلاف دنیا بھر میں بری طرح تشویش پھیلتی جا رہی ہے۔ جاپان کے اتحادی سمجھے جانے والے ملک جنوبی کوریا کے عوام بھی اس فیصلے پر برہم دکھائی دے رہے ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کا تابکاری سے آلودہ پانی، سمندر میں چھوڑنے کے جاپان کے فیصلے کے خلاف جنوبی کوریا میں سخت تشویش پائی جا تی ہے۔

خبری ذرائع نے بتایا ہے کہ جنوبی کوریا کے عوام کی بڑی تعداد نے جن میں ماہیگیر بھی شامل تھے، دارالحکومت سیول میں مظاہرہ کرکے، جاپان کے اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ جاپان کی جانب سے ریڈیو ایکٹو مادوں کو بحرالکاہل میں چھوڑنے کا فیصلہ ٹوکیو اور سیول کی امریکہ کی پیروی کا ہی تسلسل ہے۔

کورین مظاہرین کا کہنا تھا کہ جاپان سے جنوبی کوریا کی دوستی بھی دوطرفہ تعلقات کی بنیاد پر نہیں بلکہ امریکہ کے کہنے پر انجام پا رہی ہے اسی لئے سیول نے ٹوکیو کے، ماحولیات اور انسانی صحت کے لئے خطرناک، اقدام پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ مظاہرے میں شریک ایک شخص کا کہنا تھا کہ جاپان کی جو مرضی ہوتی ہے وہ کرتا ہے اور امریکہ بھی اندھادھند اس کی حمایت کرتا ہے۔

جنوبی کوریا کے مظاہرین نے سیول حکومت سے مطالبہ کیا کہ جاپان کے اس ماحولیات دشمن اقدام پر خاموشی کے بجائے کوئی ٹھوس ردعمل دکھائے ۔ ایک سروے رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ جنوبی کوریا کے پچاسی فیصد شہری، فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے ایٹمی تابکاری سے آلودہ پانی کو بحر الکاہل میں چھوڑے جانے کے سخت مخالف ہیں ۔ اس سروے کے مطابق، جنوبی کوریا کے ستّر فیصد شہریوں نے سمندری غذاؤں کا استعمال کم کردیا ہے۔

مظاہرے کےدوران، جنوبی کوریا کے اشیائے خورد و نوش کے محکمے کے سربراہ کم یون نے بھی جاپان کے اس فیصلے کو دنیا کے سب سے بڑے اکوسسٹم کے لئے سنجیدہ خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹوکیو کا یہ فیصلہ ایٹمی دہشت گردی ہے جس سے علاقے کی آبی حیات تباہ ہوجائے گی۔

دوسری جانب ٹوکیو نے دعوی کیا ہے کہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے استعمال شدہ پانی کو اس میں موجود ٹائی ٹینیم کی سطح عالمی ادارہ صحت کے معیار کے مطابق گھٹا کر بحرالکاہل میں چھوڑا جا رہا ہے۔ جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ اس پانی سے ٹائی ٹینیم صاف کئے جانے کے لئے ٹیپکو نام کے، پانی کے صفائی کے جدید ترین سسٹم سے کام لیا گیا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کے ذریعے ایٹمی تابکاری سے آلودہ پانی سے ٹریٹیم جیسے خطرناک مادے کو صاف نہیں کیا جا سکتا جو کہ بحری حیات کو تباہ کرسکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جاپان کے تمام ہمسایہ ممالک نے جاپان کے اس فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔ ان ممالک کے عوام، ٹوکیو کے اس خطرناک فیصلے اور اس کے تباہ کن اثرات کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج اور مظاہرہ کر رہے ہیں۔آخری رپورٹ کے مطابق، کورین عوام کے ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

ٹیگس