نیٹو جنگ کے لئے آئے، روس آمادہ ہے۔ روسی وزیر خارجہ کا بیان
روس کے وزیر خارجہ نےنیٹو کے سیکرٹری جنرل کے بیان کے جواب میں کہا ہے کہ نیٹو کو جنگ کےلئے آنے دو کیونکہ روس آمادہ ہے اور یوکرین میں اپنے آپریشن کو جاری رکھے گا
سحرنیوز/دنیا:جرمن میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینس استولٹنبرگ نے کہا کہ صلح یہ نہیں ہے کہ جنگ روک دی جائے اور اس معاہدے کو قبول کر لیا جائے جو روس چاہتا ہے، صرف یوکرین قابل قبول شرائط بیان کرنے کا حق رکھتا ہے۔رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے اس بیان پر ایک پریس کانفرنس میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر نیٹو استولٹنبرگ کی زبانی یہ بات دوبارہ کہے کہ ہم یوکرین میں جنگ بندی کے مخالف ہیں اور جنگ کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس صورت میں، میں کہوں گا کہ اچھی بات ہے، نیٹو کو لڑائی کےلئے آنے دو کیونکہ ہم اس کےلئے آمادہ ہیں۔ ہمیں ایک مدت سے یوکرین میں نیٹو کے اہداف کا علم ہے۔ماسکو نے بارہا امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادیوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے یوکرین کی جنگ کے شعلے مزید بھڑکا رہے ہیں اور وہ اس ھائبرڈ جنگ میں روس کے خلاف لڑنے میں ڈائریکٹ ملوث ہیں۔روس کے صدارتی محل کے ترجمان دیمیتری پسکوف نے چند دن پہلے کہا تھا کہ کی ایف کے پاس اسلحہ ختم ہو چکا ہے اور وہ مجبور ہے کہ مغربی اسلحہ کو استعمال کرے، روس اپنے ہدف تک پہنچ گیا ہے، جنگ شروع ہونے سے پہلے یوکرین کے پاس وافر مقدار میں اسلحہ موجود تھا اور صدر پوٹین کے مطابق روس کی یوکرین سے جنگ کا ایک مقصد یوکرین کو غیر مسلح کرنا تھا اور یہ مقصد حاصل ہو چکا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ایک سال میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے یوکرین کو 100 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کا اسلحہ فراہم کیا ہے جب کہ یوکرین نے اسے ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک روس کے خلاف انہیں فتح حاصل نہیں ہو جاتی، اس وقت تک ہم اسلحہ اور دوسرے سازوسامان کی کمی کا شکوہ کرتے رہیں گے۔