Jul ۰۲, ۲۰۲۳ ۱۳:۴۹ Asia/Tehran
  • فرانس کی حکومت پرتشدد مظاہروں کو روکنے میں ناکام (ویڈیو+ تصاویر)

فرانس میں نوجوان کی ہلاکت کے بعد پُرتشدد احتجاج پانچویں روز بھی جاری ہے۔

سحر نیوز/دنیا: فرانسیسی وزارتِ داخلہ نے دعویٰ کیا ہے نوجوان ناحیل کی تدفین کے بعد پُرتشدد واقعات میں کمی آئی ہے، جن شہروں میں ہنگاموں کا خدشہ ہے وہاں سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں تاہم عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہر گذرتے وقت کے ساتھ مظاہریوں کی شدت بڑھ رہی ہے اور عوام کی بڑی تعداد مظاہروں میں شرکت کر رہی ہے۔

وزارت داخلہ نے پُرتشدد واقعات میں کمی کا دعویٰ ایسے وقت میں کیا ہے کہ خود اس نے ایک روز قبل ہنگامہ آرائی سے متعلق اعداد و شمار جاری کئے تھے جس کے مطابق اب تک ایک ہزار 311 افراد کو ہنگامہ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق سڑکوں پر آگ لگانے کے 2560 واقعات رونما ہوئے، ہنگامہ کرنے والوں نے 1350 کاروں کو آگ لگائی۔

فرانسیسی حکام کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران عمارتوں کو آگ لگانے اور توڑ پھوڑ کے 234 واقعات رپورٹ ہوئے۔ پرتشدد ٹکراؤ میں اناسی پولیس اہلکار زخمی بتائے جاتے ہیں۔

دوسری جانب فرانس میں حکومتی پالیسیوں اور پولیس کے انتہاپسندانہ اقدامات پر عوام کے شدید غم و غصے اور پرتشدد مظاہروں کے دوران گزشتہ روز صدر عمانوئل میکرون کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی جس میں وہ اپنی 70 سالہ اہلیہ کے ہمراہ ایک کنسرٹ میں رقص کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ رائے عامہ اس ویڈیو کو نسل پرستانہ اور انتہاپسندانہ حکومتی اقدامات سے ناراض فرانسیسی عوام  کی توہین قرار دے رہی ہے۔۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پیرس میں فرانسیسی پولیس نے پوچھ گچھ کے دوران نوجوان کار سوار کو سینے میں گولی مار دی تھی جس سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی تھی۔ مرنے والے کی شناخت 17 سالہ فرانسیسی الجزائری نوجوان ناحیل کے طور پر ہوئی ہے۔

ٹیگس