Jul ۰۳, ۲۰۲۳ ۱۷:۰۷ Asia/Tehran
  • یونان میں اسرائیلی جاسوسی اسکینڈل کا انکشاف، یورپی یونین ناراض

یونان میں صیہونی حکومت کی جانب سے جاسوسی سافٹ ویئر کے استعمال کے اسکینڈل نے یورپی یونین کو برہم کردیا اور اس سلسلے میں تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: صیہونی اخبار ہارٹض نے ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے یونان میں جاسوسی مالویئر تیار کرنے والی اسرائیلی کمپنی کے اس ملک کے صحافیوں اور مخالفین کے فون ہیک کرنے کے نئے اسکینڈل کا انکشاف کیا ہے اور بتایا ہے کہ اس سے یونانی عوام اور حکام میں غم وغصہ پایا جاتا ہے، اس نے یورپ کو مشتعل کیا اور یورپی پارلیمنٹ کو اس سلسلے میں تحقیقات شروع کرنے پر مجبور کیا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کمپنی این ایس او میں تیار کیے جانے والے پیگاسس جاسوسی پروگرام نے تل ابیب کے لیے امریکا، فرانس اور دیگر ممالک کے لیے مشکلات پیدا کرنے کے بعد اسے حزب اختلاف، سیاست دانوں اور صحافیوں کی جاسوسی کے لیے استعمال کرنے کی وجہ سے اب ایسا لگتا ہے کہ ایسا ہو رہا ہے۔

پریڈیٹر نامی ایک نئے پروگرام کی باری جس کو سائٹروکس نے فروغ دیا ہے۔ پریڈیٹر اور پیگاسس دو اسرائیلی اسپائی ویئر ہیں جو ایک دوسرے سے بہت ملتے جلتے ہیں۔

یونانی حکومت اس بات کی تصدیق نہیں کرتی ہے کہ اس نے پریڈیٹر اسپائی ویئر کا استعمال کیا تھا جسے اسرائیلی کمپنی Intellexa نے تیار کیا تھا۔ یونان اور شمالی مقدونیہ میں اس کمپنی کا ذیلی ادارہ Cytrox کہلاتا ہے۔ Intellexa کا انتظام غاصب حکومت کے سابق فوجی اور انٹیلی جنس اہلکار تل دلیان کے زیر انتظام ہے۔ اس کمپنی نے اپنا کام پہلے قبرص اور پھر یونان میں شروع کیا۔

ٹیگس