Jul ۰۸, ۲۰۲۳ ۱۶:۱۱ Asia/Tehran
  • دباؤ کے بعد صیہونی پولیس سربراہ نے استعفی دے دیا

تل ابیب کے پولیس سربراہ نے اسرائیلی کابینہ کی مداخلت اور اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف مظاہرین کی مزید سرکوبی کی درخواست کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔

سحر نیوز/ دنیا: مقبوضہ فلسطین میں تل ابیب کے پولیس سربراہ آمی اشد نے سیکورٹی فورسز کے کام میں صیہونی حکومت کی کابینہ کی مداخلت کے خلاف احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے نتن یاہو کے خلاف مظاہرین کو مزید دبانے کا مطالبہ کرنے والے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کی کابینہ کے دائیں بازو اور انتہا پسند ارکان کی سیاسی مداخلت کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔

آیمی اشد نے ایک ٹیلیویژن بیان میں کہا کہ وہ مظاہرین کی مزید سرکوبی کے لیے ایک مخصوص وزارتی ادارے کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکتیں کیونکہ یہ درخواست قواعد کی خلاف ورزی اور پیشہ ورانہ فیصلوں میں صریح مداخلت ہے۔

تل ابیب پولیس کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ میں غیر معقول طاقت کا استعمال نہیں کر سکتا تھا جس کی وجہ سے تل ابیب کا اچیلوف ہسپتال کا ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ زخمیوں سے بھر جاتا۔

تین دہائیوں کے دوران جب سے میں سرگرم رہا ہوں، یہ پہلا موقع تھا جب مجھے ایک مضحکہ خیز حقیقت کا سامنا کرنا پڑا اور امن و امان کا قیام مجھ سے نہیں پوچھا گیا تھا۔ اس کے بجائے، مجھ سے اس کی تصویر طلب کی گئی۔

صیہونی اخبار ہارٹص نے بھی خبر دی ہے کہ تل ابیب کے پولیس سربراہ نے سیاسی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے

صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گوئیر نے بنیامین نتن یاہو کی کابینہ کے خلاف مظاہرے کرنے اور سڑکوں کو بلاک کرنے والے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

ٹیگس