نائیجر پر ممکنہ حملہ، مالی اور بورکینافاسو نے اپنے جنگی طیارے نائیجر بھیج دیئے
نائیجر کے بحران میں شدت آتی جا رہی ہے۔ مغربی افریقہ کی معاشی تنظیم ایکوواس کے فوجی حکام نے اعلان کیا ہے کہ نائیجر کے خلاف فوجی اقدام کا فیصلہ پکا ہو چکا ہے، لیکن تاریخ کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔
سحرنیوز/دنیا: نائیجر کے خلاف فوجی کارروائی کے امکان میں اضافے کے پیش نظر، مالی اور بورکینافاسو نے اپنے جنگی طیارے نائیجر بھیج دیئے ہیں۔
ادھر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ایکوواس نے حملے کو اپنی عزت کا مسئلہ بنا لیا ہے اور اگر اسے عملی جامہ نہ پہنایا گیا تو یہ تنظیم اپنی حیثیت کھو بیٹھے گی۔
اس درمیاں حملے کے حامی بعض ممالک نے فوجی کارروائی پر شک و تردید ظاہر کرنا شروع کردیا ہے۔
ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ درپیش ایام، نائيجر اور افریقہ کے مغربی خطے کے لئے فیصلہ کن ہوں گے۔
بورکینافاسو اور مالی نے بھی ایک مشترکہ بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ نائیجر میں کسی بھی قسم کی فوجی مداخلت کو، ان دو ممالک کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف قرار دیا جائے گا۔
یہ وہ دو ممالک ہیں جہاں گزشتہ چھے مہینے کے دوران فوجیوں نے اقتدار اپنے ہاتھ میں لیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چھبیس جولائی کو نائیجر کی صدارتی محافظ فورس نے بغاوت کا اعلان کردیا تھا۔ فوجی جتھے نے صدر محمد بازوم کو گرفتار اور ان کی حکومت کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت اقتدار پر جنرل عبدالرحمان تیانی کا قبضہ ہے۔
یاد رہے کہ نائیجر میں فوجی بغاوت کے فورا بعد ایکوواس کے ارکان کے ساتھ ساتھ مغربی ممالک، بالخصوص امریکہ اور فرانس نے محمد بازوم کی برطرفی کی مخالفت کا اعلان کیا تھا۔