Sep ۱۴, ۲۰۲۳ ۲۰:۴۸ Asia/Tehran
  • برطانیہ کے اسپتالوں میں جنسی بد عنوانی کا انکشاف

برطانیہ کے اسپتالوں میں جنسی بد عنوانی کا انکشاف ہوا ہے اور بی جے ایس رسالے کی تحقیقات کے مطابق برطانیہ کے سرکاری اسپتالوں کے آپریشن تھیٹر میں کام کرنے والی خاتون جراحوں اور عملے کا ایک تہائی حصہ جنسی استحصال کا شکار ہوا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: برطانیہ کے رسالے بی جے ایس کی رپورٹ کے مطابق، ترسٹھ فیصد خواتین کارکن، اپنے ساتھیوں کی جانب سے جنسی استحصال کا نشانہ بنائی گئی ہیں، تیس فیصد خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور گیارہ فیصد خواتین نے نوکری کے سلسلے میں زبرستی جسمانی لمس کی شکایت کی ہے جبکہ نوے فیصد خواتین اور اکیاسی فیصد مردوں نے کسی نہ کسی طرح کے جنسی استحصال کا مشاہدہ کیا ہے۔

اس رپورٹ کے شائع ہونے کے بعد برطانیہ کی کچھ خاتون جراحوں نے بتایا ہے کہ مذکورہ واقعات سے، برطانیہ کے سرکاری اسپتالوں میں جنسی استحصال کے واقعات کے سمندر کے کچھ قطروں کو سامنے لایا گیا ہے ۔ برطانیہ کی سائنس ، ایجادات اور ٹکنالوجی کی وزیر میشل ڈونلین نے اس اسکینڈل کے بعد کہا ہے کہ یہ حقیقت میں افسوس ناک بات ہے اور میں اسپتالوں کے سرجری ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے تمام لوگوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اپنے ساتھ جنسی استحصال کی رپورٹ دیں۔

برطانیہ کے صحافی ریچل ونبلز اس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہےکہ برطانیہ میں صحت و علاج کے قومی ادارے کے سرجری شعبے کے عملے کی ایک بڑی تعداد یا جنسی استحصال کا شکارہوئی ہے یا پھر اس نے جنسی زیادتی کا مشاہدہ کیا ہے کہ جس کی وجہ سے ان کی ذہنی و جسمانی صحت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔

یاد رہے کہ برطانیہ کے بہت سے سرکاری اداروں میں خواتین کے جنسی استحصال کی رپورٹیں آتی رہتی ہیں حتی پولیس کے محکمے میں بھی خاتون پولیس اہلکاروں کے جنسی استحصال کی رپورٹیں بھی منظر عام پر آچکی ہیں۔

ٹیگس