غزہ میں قتل عام سے انسانیت کے آگے سوالیہ نشان لگ چکا: مارٹن گریفتھس
اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امدادی امور کے سربراہ نے غزہ پٹی پر غاصب صیہونی حکومت کے حملوں میں شہدا کی بڑھتی ہوئی تعداد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں قتل عام سے انسانیت کے آگے سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امدادی امور کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد دس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، غزہ میں ہونے والے قتل عام پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ غزہ میں ہونے والے قتل عام سے انسانیت کے آگے سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوٹریش نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ غزہ بچوں کے قبرستان میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے کیونکہ اس علاقے میں روزانہ سیکڑوں بچے اور بچیاں جاں بحق یا زخمی ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے انسان دوستی پر مبنی جنگ بندی،غزہ کو مزید امداد بھیجے جانے نیز عام شہریوں، ہسپتالوں، اقوام متحدہ کی عمارتوں ، پناہ گاہوں اور اسکولوں کی حفاظت کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ پٹی پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں دس ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔