Dec ۰۷, ۲۰۲۳ ۱۱:۳۶ Asia/Tehran

امریکی ریاست نیواڈا میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں چار افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ہلاک شدگان میں حملہ آور بھی شامل ہے۔

سحرنیوز/دنیا: لاس ویگاس میں واقع نیواڈا یونیورسٹی میں تقریباً بتیس ہزار طلبا زیر تعلیم ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یہ فائرنگ، سنہ دو ہزار سترہ میں ہونے والی ہلاکت خیز فائرنگ کے پیش نظر، طلبا میں خوف و ہراس کا باعث بنی ہے۔ سنہ دو ہزار سترہ میں، ایک حملہ آور نے ایک بلند و بالا ہوٹل کی کھڑکی سے میوزک فیسٹیول کے شرکاء پر فائرنگ کردی تھی جس میں ساٹھ افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ امریکی تاریخ کا مہلک ترین پہلا واقعہ ہے جس میں اکیلے بندوق بردار حملہ آور نے فائرنگ کی تھی۔
گزشتہ ہفتے بھی لاس ویگاس میں فائرنگ کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے تھے۔ سروے رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں مسلحانہ تشدد میں اضافے نے اس ملک کے شہریوں کو ہتھیار خریدنے اور اپنے پاس رکھنے کی ترغیب دی ہے، اس طرح امریکہ کے بہتر فی صد لوگوں کے پاس سیکورٹی خدشات کی وجہ سے بندوق ہے یا وہ خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اپنی حفاظت کے لیے امریکہ میں، جو کہ دنیا کے سب سے زیادہ مسلح ملک کے طور پر جانا جاتا ہے، ہمیشہ گروپ فائرنگ کا مشاہدہ کیا جاتا ہے، اس طرح کہ امریکہ کے "گن وائلنس آرکائیو" (جی وی اے) کے مطابق اس ملک میں اکتوبر دو ہزار تئیس کے آخر تک فائرنگ کے تقریباً پانچ سو بیس واقعات ہوئے جن میں چھ سو اکیس افراد ہلاک اور دو ہزار ایک سو سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔

ٹیگس