Dec ۲۷, ۲۰۲۳ ۱۵:۲۶ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں کی نسل کشی، انسانیت کے لئے شرمناک ہے: کیوبا کے صدر

مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: کیوبا کے صدر میگل دیاز کینل نے غزہ پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی کو انسانیت کے لئے شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہوانا ہمیشہ فلسطین کی حمایت کرتا رہے گا۔

میگل دیاز کینل نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر لکھا کہ اسرائیل کو کب تک فلسطینیوں کے قتل عام کی چھوٹ ملتی رہے گی اور وہ کب تک پوری آزادی سے قتل عام جاری رکھے گا۔ کیوبا کے صدر نے کہا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر کیوبا خاموش نہيں رہے گا اور اس سرزمین کے عوام کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔

کیوبا کے صدر نے اس سے قبل بھی امریکہ کو صیہونی حکومت کی بربریت ميں شریک قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تباہی و نابودی کے فلسفے کو ختم کیا جائے تاکہ جنگ اپنی موت آپ مر جائے ۔

فرانس کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کی درخواست پرزور دیا اور جنگ جاری رہنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔" اقوام متحدہ نے بھی غزہ پٹی پر اسرائیل کی بمباری جاری رہنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے ترجمان سیف ماگانگو نے کہا ہے کہ ہمیں غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری پر تشویش ہےانھوں نے کہا کہ غزہ پر حالیہ شدید بمباری ایسی حالت میں انجام پا رہی ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے جنوبی غزہ کے باشندوں کو حکم دیا ہے کہ وہ مرکزی علاقوں اور رفح کے تل السلطان نامی علاقے سے چلے جائيں ۔

فلسطین کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر فرانچسکا آلبانیز نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ نسل کشی مسلسل جاری ہے کہا کہ دنیا کی خاموشی نے غزہ میں نسل کشی کی اجازت دے دی ہے۔انھوں نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کے الرمان محلے میں گیارہ فلسطینی مردوں کو ان کے گھر والوں کی آنکھوں کے سامنے گولیوں سے بھون ڈالا اور اس کے بعد خواتین اور بچوں کو ایک کمرے میں بند کر کے گرینڈ سے اڑا دیا ۔

یورپی ہیومن رائٹ واچ نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ پٹی میں اسرائیل کی جانب سے جاری حالیہ نسل کشی ميں اب تک اٹھائیس ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں ۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت اور اقوام متحدہ کے رپورٹروں کے لئے اپنی رپورٹ میں یورپی ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اس تعداد میں وہ فلسطینی بھی شامل ہیں جو ملبوں تلے دبے ہوئے ہیں اور سمجھا جا رہا ہے کہ وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں ۔یورپی ہیومن رائٹس واچ نے فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال کا صحیح اندازہ لگانے کے لئے ایک بین الاقوامی ٹیم تشکیل دینے، غزہ میں اس ٹیم کے داخل ہونے کی اجازت کی ضمانت کے لئے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے اور غزہ و فلسطین کے دیگر علاقوں میں فلسطینی شہریوں کے قتل عام کی تحقیقات شروع کرانے کا مطالبہ کیا۔

ٹیگس