امریکہ نے جلتی پر تیل کا کام کردیا، روس اور جاپان کے مابین شدید اختلافات
روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو پیٹریاٹ فضائی سسٹم کی فراہمی سے متعلق جاپان کا اقدام روس اور جاپان تعلقات کے لئے خطرناک نتائج کا باعث بنے گا۔
سحر نیوز/ دنیا: جاپان نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہتھیاروں کی برآمدات کے لايحہ عمل پر نظر ثانی کئے جانے کے بعد امریکہ کو پیٹریاٹ دفاعی میزائل سسٹم منتقل کرنے کے لئے آمادہ ہے جو گذشتہ نو برسوں کے دوران جاپانی برآمداتی پابندیوں اور بندشوں میں پہلی اہم تبدیلی ہے۔
روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اس خبر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاپان کا ایسے ہتھیاروں سے، کہ جن کو امریکہ جیسے چاہے استعمال کر سکتا ہے، کنٹرول بالکل ختم ہو جائے گا۔اس مسئلے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ پیٹریاٹ میزائل آخرکار مکمل طور پر یوکرین کے اختیار میں ہو جائیں گے۔
روس کے دفتر خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے خبردار کیا کہ اس قسم کی حکمت عملی کو روس کے خلاف دشمنانہ اقدام سے تعبیر کیا جا سکتا ہے اور اس طرح کے اقدام سے ماسکو اور ٹوکیو کے دو طرفہ تعلقات کے دائرے میں سخت اور ناگوار نتائج برآمد ہوں گے۔
روس اور جاپان کے دو طرفہ تعلقات نشیب و فراز سے دوچار ہوتے رہے ہیں اور فروری دو ہزار بائیس میں ماسکو کی جانب سے ہزاروں فوجی، یوکرین روانہ کئے جانے سے یہ تعلقات نہایت بدتر ہو چکے ہیں۔
جاپان، روس کے خلاف عائد کردہ سخت ترین یورپی پابندیوں میں شامل رہا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق دسمبر کے شروع میں جاپان اور جنوبی کوریا نے اپنے قلمرو علاقوں میں روس اور چین کے جنگی طیاروں اور بمبار طیاروں کی مشترکہ پروازوں کی نگرانی کے لئے اپنے جیٹ طیارے روانہ کئے۔ روس اور جاپان نے اپنے ارضی اختلافات کی بنا پر دوسری عالمی جنگ کے دوران اپنے اختلافات ختم کرنے کے لئے اب تک کسی معاہدے پر دستخط نہیں کئے ہیں ۔ دونوں کے درمیان بحرالکاہل میں مجموعی جزائر کے بارے میں جو جاپان میں شمالی علاقوں اور روس میں جنوبی کوریل جزائر کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں، اختلافات جاری ہیں۔