Feb ۰۴, ۲۰۲۴ ۱۸:۴۷ Asia/Tehran
  • کشیدگی کے بعد روس کے اعلیٰ عہدیدار جنوبی کوریا کے دورے پر

روس کے نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو یوکرین جنگ اور دو طرفہ تعلقات سے متعلق تبادلہ خیال کرنے کے لیے جنوبی کوریا کا دورہ کررہے ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سیول کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ روس کے نائب وزیر خارجہ کی حیثیت سے ایشیا پیسیفک کے امور کی نگرانی کرنے والے آندرے روڈینکو نے اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب چنگ بیونگ وون سے ملاقات کی ہے۔

چنگ بیونگ وون نے شمالی کوریا کے ساتھ روس کے بڑھتے ہوئے فوجی تعاون کے حوالے سے جنوبی کوریا کی شدید تشویش سے آگاہ کیا اور روس پر زور دیا کہ وہ ذمہ دارانہ اقدامات کرے۔

انہوں نے یہ دورہ اس وقت کیا ہے جب روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا تھا کہ جزیرہ نما کوریا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی بنیادی طور پر امریکا اور اس کے اتحادیوں بشمول جنوبی کوریا اور جاپان کی ڈھٹائی کی پالیسی کی وجہ سے ہے۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب جنوبی کوریا اور امریکا نے الزام عائد کیا ہے کہ شمالی کوریا نے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کو مہلک ہتھیار فراہم کیے ہیں اور جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے کہا کہ شمالی کوریا واحد ملک ہے جس کے قوانین جوہری ہتھیاروں کے پہلے سے استعمال کی اجازت دیتے ہیں۔

انہوں نے جنوبی کوریا کے صدر کے ریمارکس کو ’متعصبانہ‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کی اور کہا کہ سیول کو ’ایسا نہیں لگتا کہ امریکا کی غالب پوزیشن آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہے‘ اور خبردار کیا کہ جنوبی کوریا ’واشنگٹن کی جغرافیائی سیاسی حکمت عملیوں میں محض ایک چھوٹا سا قصہ بن کر رہ جائے گا۔

 

 

ٹیگس