Mar ۰۸, ۲۰۲۴ ۱۰:۱۵ Asia/Tehran

امریکی صدر کی سالانہ تقریر کے موقع پر فلسطین کے حامی سیکڑوں مظاہرین نے وائٹ ہاؤس سے امریکی کانگریس کی طرف جانے والے راستے کو بند کر دیا۔

سحرنیوز/دنیا: ان مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں فلسطین کی حمایت اور غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کے حق میں لکھے نعروں کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ ان مظاہرین نے اسرائیل کی حمایت میں جو بائیڈن حکومت کی پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس اور امریکی کانگریس کے درمیان بنے راستے کو بند کر دیا۔
مظاہرین نے فلسطینیوں کے قتل عام کی مخالفت اور غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کی حمایت میں نعرے بھی لگائے۔ کہا جاتا ہے کہ اس موقع پر فلسطینی امریکی قانون ساز اور جنگ غزہ کی ایک شدید ترین مخالف رشیدہ طلیب نے امریکی کانگریس میں ریاست پینسیلوانیا کی ڈیموکریٹ رکن سامر لی اور اسی طرح میسوری کی رکن کانگریس کوری بش کے ہمراہ اپنی گردن میں فلسطین کی خصوصی علامتی شال کا بھی استعمال کیا۔
امریکیوں نے اپنے ملک کے صدر جو بائیڈن سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی بحران کی روک تھام کےلئے اقدامات عمل میں لائیں۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کی مدد روکنے اور اس کا بائيکاٹ کرنے جیسے کسی بھی مسئلے پر اب تک غور تک نہیں کیا ہے جبکہ حالیہ صیہونی جارحیت میں اب تک تقریبا اکتیس ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

ٹیگس