Mar ۱۷, ۲۰۲۴ ۱۰:۵۴ Asia/Tehran
  •  صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے

صیہونیوں نے تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور حیفا میں بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق سنیچر کی رات کو مظاہرین نے صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کے سامنے تل ابیب میں مظاہرہ کیا اور حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ صیہونی حکومت کے قیدیوں کے اہل خانہ نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں غاصب حکومت کی جنگي کابینہ کی جانب سے کوئی سمجھوتہ نہ کئے جانے کے خلاف ایالون شاہراہ بند کردی۔
مظاہرین نے مقبوضہ بیت المقدس ميں صیہونی وزیر ا‏عظم بنیامین نیتن یاہو کی گاڑی کو محاصرے میں لے لیا۔ مظاہرین نے حیفا میں بھی حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے فوری سمجھوتہ کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
اسی دوران صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کے وفد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فتح و کامرانی، حماس کی تباہی سے نہیں بلکہ قیدیوں کی واپسی سے حاصل ہوگی۔ صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کے وفد نے مزید کہا کہ بنیامین نیتن یاہو صرف لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں اور وہ اپنے ذاتی مفادات کے بارے میں سوچتے ہیں اور اس طرح قیدیوں کی واپسی کا وقت ختم ہوتا جا رہا ہے۔
صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو کی کابینہ کو قیدیوں کی جانوں کی پرواہ نہیں ہے اور وہ غزہ میں زمینی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام قیدیوں کو زندہ واپس کیا جائے، ہم انہیں تابوتوں میں نہیں چاہتے۔

ٹیگس