Apr ۱۳, ۲۰۲۴ ۲۲:۰۸ Asia/Tehran
  • لندن حکومت ، غزہ کے علاقے میں رونما ہونے والے انسانی المیے میں شامل ہے, آکسفیم

آکسفیم بین الاقوامی امدادی ادارے نے برطانوی وزيرخارجہ و وزیرتحارت کو خبردار کیا ہے کہ لندن حکومت ، صیہونی حکومت کی اسلحہ جاتی مدد کر کے غزہ کے علاقے میں رونما ہونے والے انسانی المیے میں شامل ہے۔

آکسفیم نے برطانوی وزرائے خارجہ و تجارت کے نام اپنے کھلے خط میں کہا ہے کہ ہم سب آپ سے مطالبہ کرتے ہيں کہ اسرائیلی حکومت کو ہتھیاروں کی فروخت و برآمدات سے متعلق لائنسس کو فورا کینسل کریں اور یہ مستقل جنگ بندی روکنے میں فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی مدد کے لئے ایک اہم قدم ہوگا۔

آکسفیم کے اس خط پر انسانی حقوق کے متعدد اداروں ، شخصیات ، محققین، دانشوروں اور مصنفین نے دستخط کئے ہيں ۔اس خط میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے ، غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں دسیوں ہزار افراد قتل ہوچکے ہيں جبکہ انیس لاکھ افراد اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہيں ، اسکولوں ، اسپتالوں ، امدادی ایجنسیوں ، نان بائیوں ، آبی تنصیبات وغیرہ کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اکثر تنصیبات پوری طرح تباہ و برباد ہوچکی ہيں۔

آکسفیم کے خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو بھیجے جانے والے برطانوی ہتھیاروں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے اور برطانیہ ان ہتھیاروں کی فروخت جاری رکھ کر عام شہریوں کے قتل عام میں شریک ہےاس خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بمبار طیارے جن میں برطانوی پارٹس اور کل پرزے لگے ہوئے ہيں ، غزہ کو تباہ و برباد کررہے ہيں ، لوگوں کے دل میں خوف و وحشت پیدا کررہے ہيں اور بےشمار لوگوں کی زندگی کو تباہ و برباد کر رہے ہيںآکسفیم کے اس خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل دسیوں ہزار لوگوں کو قتل کرچکا ہے اور اس نے بیس لاکھ افراد کو دربدر ، محروم و مجبور اور بھوکا پیاس رہنے پر مجبور کردیا ہے لہذا حکومت برطانیہ کو چاہئے کہ وہ غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر اس سے جو کچھ بھی ہو سکتا ہے کرے۔

ٹیگس