Dec ۰۵, ۲۰۲۵ ۱۷:۱۶ Asia/Tehran
  • آکسفورڈ کی تاریخ میں نیا باب، یونیورسٹی کی صدارت اب ایک فلسطینی طالبہ کے ہاتھ، علم و جدوجہد کا سنگم

ایک فلسطینی نژاد طالبہ أروى حنين الريس آکسفورڈ یونیورسٹی کی صدر منتخب کو گئیں ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق، آکسفورڈ یونیورسٹی یونین کے سال 2026 کے الیکشن میں أروى حنين الريس نے پہلی عرب خاتون صدر منتخب ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے، أروى حنین الریس سیاسیات، معاشیات اور نفسیات کی طالبہ ہیں۔ أروى نے جیت کے بعد پیغام میں کہا کہ وہ طلبہ کے اعتماد کے لئے ان کی شکر گزار ہیں۔ خیال رہے کہ آکسفورڈ یونین دنیا کی سب سے باوقار طلبہ تنظیموں میں سے ایک ہے، اور اس نے تاریخی طور پر پہلی مرتبہ ایک فلسطینی خاتون کو صدر منتخب کیا ہے۔

أروى فلسطینی آزادی کی سرگرم ایکٹویسٹ ہیں، وہ ہفتے کے روز 757 پہلی ترجیحی ووٹ حاصل کرنے کے بعد صدر منتخب ہوئیں، جو رنر اَپ کے مقابلے میں 150 ووٹ زیادہ تھے، ووٹنگ میں مجموعی شرکت

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok

1,528 رہی جو گزشتہ ٹرم کے انتخاب کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ تھی۔ سینٹ ایڈمنڈز ہال کالج سے تعلق رکھنے والی فلسطینی طالبہ نے کہا ’’میں اُن تمام لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنھوں نے اپنے اختلافات ایک طرف رکھے اور اس یونین کے اُس مشترکہ وژن کے لیے اکٹھے ہوئے جسے ہم سب دل سے چاہتے ہیں۔ میں ٹرینیٹی ٹرم 2026 میں اس سوسائٹی کے اراکین کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہوں۔‘‘

 

ٹیگس