Jun ۰۱, ۲۰۲۴ ۱۸:۲۵ Asia/Tehran
  • دنیا کے عوام کا مطالبہ: غزہ کے مظلوم عوام کا قتل عام بند کیا جائے

دنیا کے مختلف ملکوں کے عوام نے غزہ کے مقتدر و مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھنے اور صیہونی حکومت کے جرائم کا سلسلہ فورا بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

سحرنیوز/ دنیا: امریکہ ، فرانس ، جرمنی ، جاپان ، مراکش انڈونیشا اور یمن سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں فلسطین کے حامیوں نے صیہونیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے سیکیورٹی اہلکاروں نے ریاست کیلیفورنیا کی سانتا کروز یونیورسٹی میں فلسطین کے حامی مظاہرین کا محاصرہ کر لیا اوران کی ایک بڑی تعداد کو گرفتار کر لیا۔

غزہ میں جنگ کے مخالفین نے امریکا کے شہر نیویارک کی سڑکوں پر بھی مظاہرہ کیا تاہم پولیس نے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور مظاہرے کو سرکوب کردیا جبکہ بعض مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

نیویارک کے پانچویں زون ميں اسکول کے سیکڑوں طلبہ نے بھی سڑکوں پر نکل کر غزہ میں جنگ کے خلاف مظاہرہ کیا اور جنگ بندکرنے کا مطالبہ کیا۔

فرانس کے عوام نے بھی پیرس کے ریپبلک اسکوائر پراکٹھا ہو کر فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم، بینر اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر غزہ کے عوام کی حمایت میں نعرے درج تھے۔

جرمنی کے شہر کوٹینگن میں بھی فلسطین کے حامیوں نے مظاہرہ کیا اور صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف نعرے لگائےجاپان کے شہر ٹوکیو میں بھی فلسطین کے حامیوں نے اس ملک کی وزارت دفاع کے سامنے اکٹھا ہو کر فلسطین کے حق میں نعرے لگائے اور صیہونی حکومت سے ڈرون طیارے خریدنے کے معاہدے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

مراکش کے دارالحکومت رباط کے عوام نے بھی فلسطینیوں کی حمایت ریلی نکالی اور غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی مخالفت کا اعلان کیا۔

انڈونیشیا کے عوام نے بھی جکارتا میں امریکی سفارتخانے کے سامنے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا اورغزہ پٹی میں جنگ روکنے کا مطالبہ کیا۔

یمن کے عوام نے بھی غزہ پٹی کے فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا اور فلسطین کی حمایت میں دارالحکومت صنعا کے السبعین اسکوائر پر اکٹھا ہو کر ملین مارچ نکالا ۔

یمن کے عوام نے اس ریلی میں عرب اور اسلامی ممالک کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ملت فلسطین کی حمایت کریں اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات توڑنے جیسے عملی اقدامات انجام دیں اور کھلا موقف اختیار کریں ۔

ٹیگس