حزب اللہ کے میزائلوں نے اسرائیل میں خوف و ہراس پھیلا
اسرائیلی کی خونخوار خفیہ ایجنسی موساد کے سابق اہلکار کا کہنا ہے کہ حزب اللہ، اسرائیل کے گیس فیلڈز کو چند سیکنڈ میں تباہ کر سکتی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: موساد کے انٹیلی جنس اور آپریشنز کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے پاس ایسے دفاعی سسٹمز موجود ہیں جو اسرائیلی جنگی طیاروں کی کارروائیوں کی آزادی چھین سکتے ہیں اور ساتھ ہی ایسے میزائل بھی ہیں جو اسرائیل کے گیس فیلڈز کو "سیکنڈوں میں" تباہ کر سکتے ہیں۔
فارس نیوز کے مطابق یہ الفاظ موساد کے انٹیلی جنس اور آپریشنز کے سابق سربراہ حاییم ٹومر نے اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم کو انٹرویو دیتے ہوئے کہے۔
اسرائیل ہیوم سے گفتگو کرتے ہوئے ٹومر کا کہنا ہے: لبنان کے ساتھ بڑے پیمانے پر جنگ میں داخل ہونے سے اسرائیل کی بطور ملک زندہ رہنے کی صلاحیت خطرے میں پڑ جائے گی۔
اسرائیلی حکام کئی ہفتوں سے یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ تنازعات بڑھنے کے امکانات ہیں۔
موساد کے انٹیلی جنس اور آپریشنز کے سابق سربراہ نے اس بارے میں مزید کہا: حزب اللہ کے ساتھ جنگ میں جانے کا مطلب اسرائیل کے مرکز میں ہزاروں راکٹ فائر ہونے کی اجازت دینا ہے اور اس کا مطلب ہے کہ پورا اسرائیل مفلوج ہو جائے گا جس طرح حیفا کی بندرگاہ مفلوج ہو چکی ہے، پورا کا پورا اسرائیلی مفلوج ہو جائے گا۔
حاییم ٹومر نے مزید کہا: حزب اللہ ایک ایسا خطرہ ہے جس کا ہم نے تصور بھی نہیں کیا تھا اور اسرائیلی فوج کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عکا، طبریہ اور شاید حیفا جیسے شہروں کا حشر، نیز شاید ان میں سے زیادہ، تل ابیب کا حشر وہی ہوگا جو کریات شمونہ اور الجلیل کا ہوا۔
کریات شمونہ کا قصبہ اور الجلیل علاقہ وہ علاقے ہیں جہاں حزب اللہ نے گذشتہ ہفتوں میں درجنوں بار اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا ہے۔