تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہر ے جاری
نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں ایک بار پھر شدت آ گئی ہے اور مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر نتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
سحرنیوز/دنیا: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب میں جنرل ورکرز یونین کی عمارت کے سامنے آگ لگا کر صیہونی مظاہرین نے ایک بار پھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کی جنگی کابینہ کی پالیسیوں کی مخالفت کی اور ان کی کابینہ کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
ہفتے کی رات صیہونی مظاہرین نے غاصب صیہونی حکومت کے مرکز تل ابیب میں اسرائیلی حکومت کی جنرل ورکرز یونین کی عمارت کے قریب ایک مظاہرہ کیا اور قبل از وقت انتخابات کے انعقاد اور غزہ پٹی میں قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
نیتن یاہو کے خلاف ہونے والے مظاہرے اس وقت پرتشدد ہوگئے جب صیہونی سکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر حملہ کر دیا۔مقبوضہ بیت المقدس میں ہونے والے مظاہروں میں شامل مظاہرین نے نیتن یاہو کی حکومت کا تختہ الٹنے اور فلسطینی مزاحمت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے پر بھی زور دیا۔
صیہونی حکومت کے خلاف ان مظاہروں کی کال اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی طرف سے دی گئی تھی جو غاصب حکومت کی طرف سے اپنے بچوں کی زندگی کے حوالے سے بے توجہی پر سخت ناراض ہیں۔